Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

غزہ میں کینسر کے 11 ہزار مریض بے یار و مددگار، علاج سے محروم

غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) غزہ میں ہر گزرتا دن مظلوم انسانیت پر ایک اور قیامت بن کر ٹوٹ رہا ہے۔ فلسطینی وزارت صحت نے جمعرات کے روز اعلان کیا کہ غزہ میں کینسر کے مریضوں کو دی جانے والی وریدی کیموتھراپی اور طبی نگہداشت کی سروسز مکمل طور پر بند کر دی گئی ہیں۔

وزارت صحت کے بیان کے مطابق یورپی ہسپتال اور غزہ کے کینسر مرکز کا خالی کرایا جانا، مریضوں کے لیے تباہ کن ثابت ہوا ہے، جس سے پہلے سے بدترین انسانی المیے کی شدت دوچند ہو گئی ہے۔

غزہ میں اس وقت 11 ہزار کینسر کے مریض ایسے ہیں جو مکمل طور پر علاج اور طبی نگہداشت سے محروم ہیں۔ جب کہ 5 ہزار مریضوں کو فوری طور پر بیرونِ ملک علاج یا تشخیص کے لیے منتقل کیا جانا ناگزیر ہے۔ ان مریضوں کو کیموتھراپی، ریڈیوتھراپی یا دیگر اہم علاج درکار ہیں۔

وزارت صحت نے مزید انکشاف کیا کہ کینسر کے مریضوں کے لیے ابتدائی تشخیص اور باقاعدہ نگرانی کے آلات مکمل طور پر ناپید ہیں، جب کہ کینسر کی *64 فیصد دواؤں کا ذخیرہ ختم ہو چکا ہے۔

یہ نہ صرف ایک طبی بحران ہے بلکہ ایک انسانی المیہ ہے۔ وزارت صحت کا کہنا ہے کہ کینسر کے مریض شدید جسمانی تکلیف، نفسیاتی دباؤ، معاشرتی تنہائی اور معاشی بربادی کی چکی میں پس رہے ہیں۔

وزارت نے تمام متعلقہ اداروں اور انسانی ضمیر رکھنے والی قوتوں سے اپیل کی ہے کہ وہ قابض اسرائیل پر دباؤ ڈالیں تاکہ مریضوں کو بیرون ملک علاج کی اجازت دی جائے اور ان کے لیے ضروری ادویات غزہ میں داخل کی جا سکیں۔

واضح رہے کہ قابض اسرائیل امریکہ کی غیر مشروط پشت پناہی کے ساتھ 7 اکتوبر 2023ء سے غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے، جس میں اب تک 1,77,000 سے زائد فلسطینی شہید و زخمی ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے، 11,000 سے زائد لاپتہ* ہیں اور 20 لاکھ سے زائد افراد اپنے گھروں سے بے دخل کیے جا چکے ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan