غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) فلسطینی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ “اسرائیلی” قابض فوج نے غزہ کی پٹی میں خاندانوں کے خلاف 8 قتل عام کیے جس کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 84 شہید اور 106 زخمی ہسپتالوں میں پہنچ گئے۔
وزارت نے اپنی روزانہ کی اپ ڈیٹس میں کہا کہ متعدد متاثرین اب بھی ملبے کے نیچے اور سڑکوں پر ہیں اور ایمبولینس اور شہری دفاع کا عملہ ان تک نہیں پہنچ سکتا۔
اس نے تصدیق کی کہ گذشتہ اکتوبر کی سات تاریخ سے اب تک “اسرائیلی” جارحیت میں 32,226 شہید اور 74,518 زخمی ہو چکے ہیں۔
اس کے علاوہ فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی نے اعلان کیا کہ قابض فوج نے اچانک الامل ہسپتال اور ناصر ہسپتال دونوں کو انتہائی پرتشدد بمباری اور شدید گولہ باری کے درمیان گھیرے میں لے لیا۔
انہوں نے کہا کہ ان لمحات میں مختلف قسم کے قبضے کے میکانزم الامل ہسپتال کو گھیرے ہوئے ہیں اور ہسپتال کے اطراف میں وسیع پیمانے پر بلڈوزنگ آپریشن کر رہے ہیں۔
وزارت صحت نے مزید کہا کہ اس کا تمام عملہ اس وقت انتہائی خطرے میں ہے اور وہ بالکل بھی حرکت نہیں کر سکتے۔ امیر ابو عائشہ کی لاش کو ہسپتال کے صحن میں دفنانے سے بھی قاصر ہیں۔