فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کی وحشیانہ جارحیت اور 13 فلسطینیوں کی شہادت کے واقعے پر اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے۔
حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ کی پٹی پر آج منگل کی صبح قابض فوج کی وحشیانہ جارحیت ناقابل معافی اقدام ہے اور فلسطینی مزاحمتی قوتیں دشمن کی اس جارحیت کا منہ توڑ جواب دیں گی۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی مزاحمتی قوتوں کو نشانہ بنا کرغاصب اسرائیل خود کو تحفظ نہیں دے سکتا۔ دشمن کے خلاف ہماری مزاحمت جاری رہے گی اور دشمن کو سکون کا سانس نہیں لینے دیا جائےگا۔
خیال رہے کہ آج منگل کی صبح اسرائیلی قابض فوج نے غزہ کی پٹی پر فضائی حملے کیے جن میں اسلامی جہاد کے مراکز کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ اسرائیل کی تازہ جارحیت کے نتیجے میں کم سے کم 13 فلسطینی شہید اور 20 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں میں سےبعض کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔ شہید ہونے والےفلسطینیوں میں اسلامی جہاد کے تین سینیر کمانڈر بھی شامل ہیں۔
حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے تصدیق کی ہے کہ غدارانہ کارروائی کے ذریعے رہنماؤں کے قتل سے قابض کو تحفظ نہیں ملے گا، بلکہ مزید مزاحمت ہوگی۔
ہنیہ نے منگل کے روز ایک مختصر پریس بیان میں کہا: دشمن نے اپنے اندازے میں غلطی کی ہے اور وہ اپنے جرم کی قیمت ادا کرے گا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ صرف مزاحمت ہی اس طریقہ کار کا تعین کرے گی کہ دشمن کو کیسے جواب دینا ہے۔
انہوں نےزور دے کر کہا کہ جارح دشمن ہمارےعوام کو نشانہ بنا کر خود محفوعظ نہیں رہ سکتا۔ دشمن کو فلسطینیوں کے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب دینا ہوگا۔
فوج کے عسکری بیان میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی کارروائی میں جہاد اسلامی کے شمالی ریجن کے کمانڈر خليل البهتيمی شہید ہوگئے ہیں۔ اسلامی جہاد نے بھی اسرائیلی دشمن کی اس جارحیت کی تصدیق کرتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔ دوسری طرف اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے اسرائیلی فوج کی ننگی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسلامی جہاد کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق قابض اسرائیلی فوج نے غزہ شہر میں دو عمارتوں اور رفح کے مقام پرایک کمپاؤنڈ کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں کم سے کم اب تک بارہ فلسطینیوں کی شہادت کی تصدیق کی گئی ہے۔ اسرائیلی جارحیت میں 20 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔
کمانڈر خلیل گذشتہ چند مہینوں کے دوران غزہ کے سرحد کے قریب واقع یہودی بستیوں پر میزائل حملوں کے ماسٹر مائنڈ سمجھے جاتے تھے۔
اسرائیلی بیان مزید بتایا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی پر منگل کے صبح ہونے والے اسرائیلی فضائی حملے میں جہاد اسلامی کے عسکری بازو سرایا القدس کی ملٹری کونسل کے جنرل سیکرٹری جھاد غنام اور غرب اردن میں متعدد کارروائیوں کو منظم کرنے کے نگران طارق عزالدین بھی مارے گئے۔