فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی ننگی جارحیت کےتین روز میں اب تک کم سے کم پچیس فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
غزہ کی پٹی میں حمد ٹاؤن میں ایک رہائشی اپارٹمنٹ پر بمباری کر کے غاصبوں کی طرف سے کیے جانے والے ایک نئے قتل عام کے بعد گزشتہ منگل سے غزہ کی پٹی پر صیہونی جارحیت کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 25 شہید اور 76 زخمی ہو گئی، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی تھی۔
غزہ کی پٹی میں وزارت صحت نے کہا ہے کہ گذشتہ منگل کی صبح سے غزہ کی پٹی پر مسلسل اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں 25 شہید اور 76 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
وزارت صحت نے آج جمعرات کو دوپہر سے پہلے جاری کردہ اعدادوشمار میں اشارہ کیا کہ شہداء میں 6 بچے، 3 خواتین اور 2 بوڑھے شامل ہیں۔
شہداء کی تعداد میں سب سے زیادہ تعداد غزہ گورنری سے ہے جس میں 13 شہید ہوئے، جب کہ خان یونس گورنری سے 6 رفح گورنری سے 5 اور شمالی غزہ گورنریٹ سے ایک شہید ہوا ہے۔
وزارت صحت نے کہا کہ زخمیوں میں 24 بچے، 13 خواتین اور 3 بوڑھے شامل ہیں اور ان میں سے 3 کی حالت سنگین اور 27 کی حالت درمیانی ہے۔
زخمیوں کی تعداد میں سب سے زیادہ حصہ شمالی غزہ کی گورنری سے تعلق رکھتا ہے جہاں 26 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔ غزہ کی گورنری 23، رفح 21، خان یونس 4 اور مرکزی گورنری دو زخمی ہوئے ہیں۔
تازہ ترین اور خونریز ترین کارروائیوں میں 3 فلسطینی شہید اور 7 دیگر زخمی ہوئے، جمعرات کی صبح جب قابض طیاروں نے خان یونس کے مغرب میں حمد ٹاؤن میں ایک رہائشی اپارٹمنٹ کو نشانہ بنایا۔
بعد میں معلوم ہوا کہ صہیونی حملے نے القدس بریگیڈز میں میزائل یونٹ کے کمانڈر شہید علی حسن غالی کو نشانہ بنایا۔
غزہ کی پٹی میں تازہ کشیدگی گذشتہ منگل کو اس وقت شروع ہوئی جب قابض فوج نے غزہ میں اسلامی جہاد کے متعدد کمانڈروں کو نشانہ بنایا جس میں القدس بریگیڈ کے تین سینیر کمانڈر شہید اور بیس زخمی ہوگئے۔