غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) فلسطین کے سرکاری میڈیا آفس نے کہا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے وسطی غزہ کی پٹی میں نصیرات اور الشاطی کیمپوں میں خالد بن الولید اور کفر قاسم سکولوں پر بمباری کرکے دو قتل عام کیے جن میں پانچ بچوں اور خواتین سمیت 10شہری شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔
میڈیا آفس نے ایک بیان میں مزید کہا کہ قابض فوج نے نصیرات اور الشاطی کیمپوں میں خالد بن الولید اور کفر قاسم اسکولوں پر بمباری کی جن میں 10 ہزار سے زائد بے گھر لوگ موجود ہیں۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ یہ دونوں قتل عام نسل کشی کے جرم کے دائرہ کار میں آتے ہیں، کیونکہ قابض فوج کے ذریعے بمباری کا نشانہ بنائی گئی پناہ گاہوں کی تعداد 183 تک پہنچ گئی ہے جن میں 163 اسکول شامل ہیں۔ ان پناہ گاہوں میں لاکھوں بے گھر افراد رہائش پذیر ہیں۔ بمباری کے نتیجے میں 1133 افراد پناہ گاہوں میں شہید ہوچکے ہیں۔
سرکاری میڈیا آفس نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ میں جاری نسل کشی اور اجتماعی قتل جیسے سنگین جرائم کی روک تھام کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔
بیان میں نہتے فلسطینیوں کے قتل عام میں اسرائیلی فاشسٹ دشمن کے ساتھ امریکی انتظامیہ کو نسل کشی کے جرم کے تسلسل اور شہریوں کے خلاف قتل عام کے تسلسل کا مکمل طور پر ذمہ دار ٹھہرایا۔