غزہ(مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) ملائیشیا نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پراسرائیل کی طرف سے مسلط کی گئی ناکہ بندی کے 17 سال پورے ہونے پر اسرائیلی ریاست کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ملائیشیا نے غزہ کی ناکہ بندی پر اسرائیل کو کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا ہے۔
دوسری طرف فلسطینی قانون ساز کونسل نے ملائیشیا کی پارلیمنٹ میں فلسطین کمیٹی کے موقف کو سراہا، جس نے غزہ کی پٹی کی ناکہ بندی کے جرم کے لیے قابض دشمن کو جوابدہ ٹھہرانے کے لیے بین الاقوامی فوجداری عدالت میں شکایت دائر کرنے کے اقدام کی حمایت کی ہے۔
جمعرات کو قانون ساز کونسل کے اسپیکر نے ملائیشیا کی پارلیمانی کمیٹی کے موقف کو فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت میں ملائیشیا کے تاریخی موقف کی توسیع، انسانی حقوق، بین الاقوامی قوانین اور معاہدوں کے اصولوں کی فتح قرار دیا ہے۔
اس نے تمام پارلیمانوں اور بین الاقوامی پارلیمانی یونینوں سے مطالبہ کیا کہ وہ ملائیشیا کی پارلیمنٹ میں فلسطین کمیٹی کی مثال کی پیروی کریں، اس سمت میں قابض ریاست اور اس کے لیڈروں کو فلسطینی عوام کے خلاف پیچیدہ اور مسلسل جرائم بالخصوص ناکہ بندی کے جرم کے لیے جوابدہ بنائیں۔