غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) غزہکی پٹی میں وزارت صحت نے کل جمعرات کو بتایا کہ گذشتہ اکتوبر کی سات تاریخ سے غزہ کی پٹی پراسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں 25,900 شہید اور64,110 زخمی ہوئے ہیں۔
وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر اشرف القدرہ نے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جارحیت کے 111 ویں روز ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ قابض فوج نے گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ کی پٹی میں 21 خاندانوں کا قتل عام کیا، جس میں 200 فلسطینی شہید اور 370 زخمی ہوئے۔
القدرہ نے بتایا کہ ملبے کے نیچے اور سڑکوں پر اب بھی متعدد افراد دبے ہوئے یا زخمی ہیں۔ قابض فوج نے ایمبولینس اور شہری دفاع کے عملے کو ان تک پہنچنے سے روک دیا ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ قابض فوج نے UNRWA اور المواسی پناہ گاہوں میں نسل کشی کے جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے، جن کے بارے میں اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ یہ جگہیں محفوظ ہیں۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ قابض خان یونس ہسپتالوں کا محاصرہ کر رہے ہیں انہیں مکمل طور پر مفلوج کر رہے ہیں، جبکہ گورنری میں نسل کشی کے جرائم کا ارتکاب کر رہے ہیں اور ایمبولینسوں کی آمدورفت کو روک رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خان یونس میں ناصر میڈیکل کمپلیکس اور الامل ہسپتال میں طبی ٹیمیں سخت حالات میں بغیر خوراک کے اوربغیر حفاظت کے کام کر رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ “ہم نے خان یونس ہسپتالوں کی حفاظت اور ان کے عملے کے کام کو یقینی بنانے اور زخمیوں کو بچانے میں ایمبولینس کے عملے کے کام میں آسانی پیدا کرنے کے لیے ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی اور اقوام متحدہ کے اداروں کے ساتھ بات چیت کی”۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ قابض فوج غزہ میں کویت چوک میں انسانی امداد کے منتظر ہزاروں بھوکےلوگوں کےخلاف ہولناک قتل عام کر رہا ہے، جس میں 20 شہید اور 150 زخمی ہوئے ہیں۔