اسلام آباد(مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن )قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے غزہ کی تازہ ترین صورتحال اور ہزاروں بچوں، عورتوں، بوڑھوں، جوانوں کی شہادتوں، تباہی و بربادی اور دربدری پر گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے کہا: فلسطین میں ظلم کے پہاڑ ٹوٹ گئے، غزہ میں ننگی جارحیت پر یہودی بھی چیخ اٹھے۔ مگر سامراجیوں اور صہیونی نے غیر انسانی، غیر اخلاقی اور مجرمانہ افعال سے تاحال گریز نہ کیا۔
انہوں نے مزید کہا: حالیہ صہیونی جارحیت تمام جماعتوں، تنظیموں اور گروپوں کے غور کرنے کا معاملہ ہے کہ ایک طرف فلسطینی عوام پر ظلم و موت کی تاریک رات طاری مگر دوسری طرف قاتلوں کے نمائندے پاکستان میں پرسکون موجود ہیں۔
علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا: غزہ کی موجودہ صورتحال پر اقوام متحدہ جیسے ادارے نے اشیائے ضروریہ کے خاتمے کی نہ صرف دہائی دی بلکہ خود عالمی ادارہ صحت نے صہیونی انخلا کی دھمکی کو غیر انسانی و مجرمانہ فعل قرار دیا ہے جبکہ ضرورت اس امر کی ہے کہ وہ ممالک جنہیں کم از کم انسانی بنیادوں پر انسانی امدادی راہداری قائم کرنی چاہئیے تھی وہ تک نہ ہو سکی۔
انہوں نے کہا: فلسطین میں ہر گزرتے دن کیساتھ ظلم کے پہاڑ ٹوٹ رہے ہیں اب تو یہودی بھی چیخ اٹھے ہیں کہ ان کے نام پر یہ ظلم، یہ بربادی ،یہ انسانیت سوز مظالم اور نسل کشی کا بازار بند کیا جائے مگر افسوس الامة العربیہ و الاسلامیہ کی طرف سے کوئی ٹھوس اقدام نہ اٹھایا گیا۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے لوگوں کی توجہ غزہ کی جانب مبذول کراتے ہوئے کہاکہ ایک طرف مظلوم فلسطینی عوام پر ظلم و موت کی تاریک رات طاری، سامراج خود صہیونیوں کی نہ صرف پشت پناہی کیلئے موجود بلکہ ظلم و جبر کو خود آپریٹ کر رہا ہے تو ایسے میں مظلوم فلسطینی عوام کے قاتلوں کے نمائندوں کو پاکستان میں رہنے کا کوئی جواز نہیں، فلسطینی اپنی زمینوں اور گھروں سے بے گھر ہو گئے تو ایک اسلامی ملک میں اس کے قاتلوں کے نمائندوں کو یہ سہولت حاصل نہیں ہونی چاہیے۔