غزة (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن)آج منگل کو غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کی بربریت اور جارحیت کا81 واں دن ہے۔ اسرائیلی فوج کی غزہ کی پٹی میں نسل کشی اور جنگی جرائم کے ارتکاب کا سلسلہ جاری ہے اور مزید فلسطینیوں کو خون میں نہلا دیا گیا ہے۔
آج بھی صہیونی فوج نے غزہ کی پٹی پر جاری بربریت میں مختلف مقامات پر وحشیانہ بمباری کی جس کے نتیجے میں گھروں کے اندر موجود شہریوں کے سروں پر ان کے مکانات کو گرا دیا گیا جس کے نتیجے میں دسیوں فلسطینی شہید اور زخمی ہوگئے۔
فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں مزید سیکڑوں فلسطینی شہید ہوگئے۔
حکام کا کہنا ہے کہ صہیونی فوج کی بمباری سے 90 فی صد آبادی بے گھر اور کھلے آسمان تلے زندگی بسرکرنے پرمجبور
اسرائیلی فوج کی طرف سے اجتماعی قتل عام اور ننگی جارحیت کے جرائم کی وجہ سے غزہ میں انسانی المیہ رونما ہوچکا ہے اور قابض فوج ایک ایک گھر میں گھس کر وہاں موجود لوگوں کا قتل عام کررہی ہے۔
دوسری جانب فلسطینی مزاحمتی فورسز قابض دشمن فوج کے خلاف پوری قوت سے مزاحمت جاری رکھی ہوئے ہیں اور متعدد مقامات پر دشمن فوج کو زخم چاٹنے پرمجبور کیا گیا ہے۔
ہمارے نامہ نگار نے بتایا کہ کل سوموار کے روز اسرائیلی قابض فوج کے جنگی طیاروں نے غزہ کے مختلف علاقوں میں وحشیانہ بمباری، توپخانے اور ٹینکوں سے گولہ باری کا سلسلہ جاری رکھا جس میں مزید فلسطینی شہری شہید اور زخمی ہوئے۔
نامہ نگار نے بتایا کہ جنوبی غزہ کے خان یونس شہر میں الامل کالونی میں اسرائیلی فوج نے ایک گھر پر بمباری کی جس کے نتیجے میں کم سے کم پانچ عام شہری شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔
نامہ نگار نے بتایا کہ اسرائیلی طیاروں نے البریج کیمپ، جحرالدیک اور دیگر مقامات پر گولہ باری کی۔
ادھر وسطی غزہ میں النصیرات کیمپ پر اسرائیلی بمباری میں متعدد فلسطینیوں کےزخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ جب کہ المغازی کیمپ میں مزید بمباری میں شہریوں کی اموات کی خبریں آئی ہیں تاہم وہاں پر رسائی نہ ہونے کی وجہ سے شہریوں کی شہادتوں کی تفصیلات سامنے نہیں آسکی ہیں۔
وسطی غزہ میں المغازی کیمپ پر اسرائیلی فوج کی جارحیت میں متعدد شہری شہید ہوگئے۔
اتوار سے المغازی کیمپ اسرائیلی فوج کی وحشیانہ جارحیت کا شکار ہے جس میں دسیوں فلسطینی شہید اور زخمی ہوچکے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے المغازی کیمپ کے مکینوں کو پہلے وہاں سے نکلنے کا حکم دیا جس کے بعد وہاں پر بمباری کرکے شہریوں کو شہید کردیا۔
ہلال احمر فلسطین کے مطابق الاھلی ہسپتال میں مزید اکیس زخمیوں کو لایا گیا ہے جب کہ 13 زخمیوں کو شمالی غزہ کے الشفاء ہسپتال سے منتقل کیا گیا ہے۔
دوسری جانب شمالی غزہ میں رضا کاروں امدادی کارکنوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ گذشتہ روز وہاں پر بمباری سے تباہی کے بعد امدادی کرکنوں کو متاثرہ علاقے میں جانے سے روک دیا گیا۔
ادھر خان یونس کے یورپی ہسپتال میں 10 شہداء کے جسد خاکی لائے گئے ہیں۔
غزہ کے الشیخ رضوان محلے میں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں پیپلزفرنٹ برائے آزادی فلسطین کی مرکزی کمیٹی کے رکن ایمن نعیم المدھون المعروف ابو محمد شہید ہوگئے۔
صحافی حسام شبات نے بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں کے انخلاء کےبعد شہریوں کا ایک گروپ بیت حانون پہنچا ہے۔
ادھر وسطی غزہ میں اسرائیلی فوج نے نصیرات کیمپ پر بمباری کی۔ خان یونس ناصر ہسپتال میں ایک بچے سمیت دو شہیدوں کے جسد خاکی لائے گئے۔