غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) اقوام متحدہ کی ویمن ایجنسی نے غزہ میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں خواتین کی شہادتوں پر نسلی خاتمے سے خبردار کردیا۔
غزہ میں اسرائیل کی جانب سے 7 اکتوبر سے شروع ہونے والی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے جس میں اب تک تقریباً 25 ہزار فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔
غزہ میں اسرائیلی بربریت پر اقوام متحدہ کی ویمن ایجنسی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ غزہ میں ہر ایک گھنٹے میں دو ماؤں کو قتل کیا جارہا ہے۔
اقوام متحدہ کی ویمن ایجنسی کے مطابق غزہ میں اسرائیلی حملوں میں مرنے والوں میں 70 فیصد عورتیں اور لڑکیاں شامل ہیں۔
دوسری جانب عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے ہفتے کی صبح مختلف علاقوں میں کارروائیاں کیں جن میں 18 فلسطینی شہید ہوگئے۔
رپورٹس میں بتایا گیا ہےکہ اسرائیلی فوج کے زیادہ تر حملے الشفاء اسپتال کے آس پاس کیے گئے ہیں جس میں شیلنگ اور بمباری کی گئی۔
ادھر امریکی قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے میکسیکو اور چلی کے عالمی عدالت انصاف سے اسرائیلی حملوں پر تحقیقات کے مطالبے پر کہا ہےکہ اسرائیل کے جان بوجھ کر جنگی جرائم میں ملوث ہونے کے کوئی ثبوت نہیں ہیں۔