Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

آنے والے مراحل میں مذاکرات مزاحمت کی شرائط پر جاری رہیں گے:باسم نعیم

دوحہ  (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے رہنما باسم نعیم نے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم “نتن یاہو نے غزہ کی پٹی میں مزاحمت کی ثابت قدمی کے بعد مزاحمت کے حالات کو تسلیم کر لیا ہے”۔

انہوں نے پریس بیانات میں مزید کہا کہ “مذاکرات کے دور سخت تھے اور ہم ہر دور میں مزاحمت کے حالات کے مطابق بات کی”۔

انہوں نے وضاحت کی کہ “میدان میں قابض فوج کی ناکامی نیتن یاہو کی طرف سے جنگ بندی کے معاہدے کو تسلیم کرنے کے پیچھے عوامل میں سے ایک تھی”۔

صفا ایجنسی کے مطابق باسم نعیم نے نشاندہی کی کہ “نیتن یاہو اپنی فوجوں کو غزہ پر اپنی جنگ میں اپنے مقاصد حاصل کرنے کے لیے قائل کرنے میں ناکام رہے”۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نیتن یاہو پر صہیونی برادری کے اندر دباؤ ان کی ناکامی کی وجہ سے ان عوامل میں سے ایک ہے جس کی وجہ سے وہ معاہدے میں مزاحمت کی شرائط کے سامنے جھک گئے۔

نعیم نے کہا کہ ’ڈیل کا پہلا مرحلہ انسانی بنیادوں پر ہے، جس میں بچوں، خواتین اور بوڑھوں کو رہا کیا جائے گا‘۔

انہوں نے کہا کہ”مذاکرات کے ہر دور میں ہم نے جنگ بندی اور غزہ کی پٹی کے تمام علاقوں سے قابض فوج کے انخلاء کی شرط رکھی”۔انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ آنے والے مراحل میں مذاکرات پہلے مرحلے کی شرائط کے ساتھ جاری رہیں گے۔

غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کا معاہدہ گزشتہ اتوار کی صبح 8:30 بجے سے نافذ العمل ہوا، جس سے اس پٹی پر اسرائیلی قابض فوج کی جانب سے 471 دن کی نسل کشی کی جنگ کا خاتمہ ہوا۔ اس جارحیت کے نتیجے میں 158,000 سے زائد فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے، جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین تھیں۔ 11,000 سے زیادہ لوگ لاپتہ ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan