غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) غاصب صیہونی فوج نے امریکی اور مغربی ممالک کی فوجی مدد سے غزہ کی پٹی میں نسلی کشی کی بھیانک مہم جاری رکھی ہوئی ہے۔ آج پانچ اکتوبر ہفتے کے روز فلسطینیوں کی نسل کشی کا مسلسل 365واں روز ہے۔
قابض فوج نے آج صبح سے غزہ میں جنگی طیاروں اور توپ خانے سے مزید وحشیانہ حملے کیے ہیں جن میں مزید درجنوں فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔
ہمارے نامہ نگاروں نے اطلاع دی ہے کہ قابض طیاروں اور توپ خانوں نے آج ہفتے کے روز غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں اپنے چھاپوں اور پرتشدد بمباری کا سلسلہ جاری رکھا، گھروں، بے گھر افراد کے اجتماعات اور سڑکوں کو نشانہ بنایا، جس میں درجنوں شہید اور زخمی ہوئے۔
فلسطینیوں کی منظم نسل کشی ایک ایسے وقت میں جاری ہے جب غزہ کی پٹی کی 95 فی صد آبادی بے گھر ہے۔
قابض افواج نے سات مئی سے رفح کے بڑے محلوں اور غزہ کے متعدد علاقوں پر فضائی اور توپ خانے کی بمباری اور ہولناک قتل عام کے درمیان زمینی حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔
مقامی ذرائع نے عینی شاہدین کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ایک شہید بچے جون الیان کی لاش آج صبح نصیرات کے العودہ ہسپتال پہنچائی گئی۔ اسے شمال میں الدعاء کے علاقے میں اس کے خاندان کے گھر کے ملبے تلے سے برآمد کیا گیا۔
نصیرات کیمپ کے شمال مغرب میں قابض فوج کی گاڑیوں نے شہریوں کے گھروں کی طرف شدید گولہ باری کی، جب کہ ایک فضائی حملے میں بریج کیمپ کو نشانہ بنایا گیا۔
نوصیرات کیمپ کے شمال مشرق میں کارجہ اور عالیان خاندانوں کے ایک مکان پر قابض بمباری کے نتیجے میں چھ فلسطینی شہید ہوگئے۔
مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ خان یونس کے مشرق میں قابض فوج کی طرف کی گئی بمباری کےنتیجے میں تین دن بعد الفارعہ خاندان کے گھر کے ملبے کے نیچے سے ایک بچی برآمد ہوئی ہے۔
ہفتے کے روز فجر کے وقت قابض فوج نے نصیرات کیمپ کے شمال میں رہائشی عمارتوں کو دھماکے سے اڑا دیا۔
کل جمعہ کی شام اسرائیلی فضائی حملے میں وسطی غزہ میں النصیرات کیمپ میں پانچ شہری شہید ہو گئے تھے۔