Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

غزہ میں قابض فوج نے شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا؟

دوحہ  (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) کل اتوار کو الجزیرہ ٹی وی کی طرف سے حاصل کردہ نئی خصوصی تصاویر میں دکھایا گیا ہے کہ اسرائیلی قابض فوج غزہ کی پٹی میں لڑائی کے دوران فلسطینی شہری قیدیوں  کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرتی ہے۔

ویڈیو کلپس میں دکھایا گیا ہے کہ ایک قیدی کو رسی سے باندھ کر اور اس کے جسم پر کیمرہ لگانے کے بعد ایک سرنگ میں داخل ہونے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ قیدیوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرتے ہوئے فوجی لباس پہننے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔

اس میں ایک زخمی قیدی کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنے اور اسے غزہ میں تباہ شدہ گھروں میں داخل ہونے پر مجبور کرنے کا ظالمانہ حربہ بھی دکھایا گیا ہے، جہاں گھر کے دروازے پر شہیدوں کی لاشیں زمین پر پڑی نظر آتی ہیں۔

الجزیرہ نے اس سے قبل ایسی تصاویر حاصل کی تھیں جن میں قابض افواج کو غزہ شہر کے مشرق میں واقع شجاعیہ محلے کی ایک گلی میں ایک قیدی کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔

یہ ایک خوفناک منظر ہے لیکن حیران کن نہیں، کیونکہ اسرائیل فلسطینی شہریوں کو برسوں سے انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔

مغربی کنارے میں ویڈیو کلپس میں دکھایا گیا ہے کہ ایک زخمی قیدی کو مزاحمتی گولیوں کے خوف سے جنین شہر پر حملہ کے دوران اسرائیلی فوجی گاڑی کے آگے باندھ دیا گیا ہے۔

بین الاقوامی انسانی قانون اور 1949 کا جنیوا کنونشن فوجوں کو شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنے سے منع کرتا ہے اور بین الاقوامی فوجداری عدالت اسے جنگی جرم تصور کرتی ہے۔

مسلسل نوں ماہ سے اسرائیل نے غزہ کی پٹی کے خلاف اپنی جارحیت جاری رکھے ہوئے ہے، جس کے نتیجے میں اب تک کم از کم 37,834 شہید اور 86,000 زخمی ہو چکے ہیں- جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan