لندن (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) بچوں کی برطانوی تنظیم سیو دی چلڈرن نےایک رپورٹ میں اطلاع دی ہے کہ اس کے اندازوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیلی ریاست کی طرف سے مسلط کی گئی جنگ کے نتیجے میں غزہ کی پپٹی میں تقریباً 21,000 بچے لاپتہ ہیں۔
چند روز قبل یونیسیف کے ترجمان جیمز ایلڈر نے کہا تھا کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی جانب سے قتل و غارت گری سے بچوں کے قتل عام سے خطے میں امن قائم نہیں ہوگا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جنگ کے نوجوانوں پر جو اثرات مرتب ہوئے ہیں۔یہ درست ہے کہ غزہ کی جنگ “بچوں کے خلاف جنگ ہے”۔
غزہ میں سرکاری میڈیا آفس نے اتوار کے روز بتایا تھا کہ غزہ کی پٹی میں 7 اکتوبر سے جنگ شروع ہونے کے بعد سے اب تک غزہ کی پٹی میں اسرائیلی قابض ریاست کی کارروائیوں میں 17000 سے زائد بچے یتیم ہو چکے ہیں۔
“سرکاری میڈیا” نے ایک پریس بیان میں نشاندہی کی کہ ان بچوں میں سے 3 فی صد اپنے دونوں والدین سے محروم ہو گئے۔