نیو یارک (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام نےخبردار کیا ہے کہ اگر پروگرام کے عملے شمالی غزہ میں داخل نہ ہو سکے تو بھوک سے ہزاروں بچوں کی موت واقع ہو گی۔
فوڈ پروگرام کے چیف اکانومسٹ عارف حسین نے کہا کہ غزہ کی پٹی بالخصوص شمالی غزہ میں بچے بھوک سے مر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ پروگرام شمالی غزہ میں قحط کا اعلان کرنے کے دہانے پر ہے۔
انہوں نے اقوام متحدہ میں فوڈ سکیورٹی کی مربوط عبوری درجہ بندی (آئی پی سی) کی رپورٹ کے بارے میں صحافیوں کے ساتھ ایک ویڈیو کانفرنس انٹرویو کے دوران کہا کہ “انسانی امداد کے کارکنوں کے لیے، قحط کا مطلب ہماری اجتماعی ناکامی کا اعلان کرنا ہے، اور اس کا مطلب یہ ہے کہ ہم ناکام رہے اور لوگ اور بچے۔ بھوک سے مرگئے”۔
انہوں نے قحط آنے سے پہلے ضروری اقدامات کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پورے غزہ میں بچے بھوک سے مر رہے ہیں اور اگر ہم شمالی غزہ میں داخل نہ ہو سکے تو 20-30 نہیں بلکہ ہزاروں بچے مر جائیں گے۔
اقوام متحدہ کے اداروں کی جانب سے تیار کردہ انٹیگریٹڈ عبوری درجہ بندی برائے خوراک تحفظ (IPC) رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شمالی غزہ کی پٹی کی 70 فیصد آبادی کو تباہ کن بھوک کا سامنا ہے۔
اسرائیل نے غزہ تک انسانی امداد کی رسائی کو محدود کر دیا ہے جہاں تقریباً 2.3 ملین فلسطینی رہتے ہیں، جس کی وجہ سے خوراک، پانی، ادویات اور ایندھن کی فراہمی کی قلت پیدا ہو گئی ہے اورایک قحط پیدا ہو گیا ہے جس نے بچوں اور بوڑھوں کی زندگیوں ختم کرنا شروع کردیا ہے۔