غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) غزہ کی پٹی میں سول ڈیفنس اتھارٹی نے عرب ممالک اور غیر ملکی شہری دفاع کے عملے سے لاجسٹک اور انسانی مدد کی درخواست کی ہے۔ امدادی سرگرمیوں میں مدد کے لیے، غزہ کو ریسکیو، ایمبولینس اور آگ بجھانے کے آلات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وسائل کی فراہمی پر زور دیا گیا ہے۔
غزہ کے شہری دفاع نےپیر کو ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ اس کے 445 کارکن اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں شہید ،زخمی اور گرفتار ہوئے۔ غزہ پر مسلط کی گئی 470 روزہ جارحیت میں غزہ کی پٹی میں شہری دفاع کے ڈھانچے کو 48 فیصد مادی اور انسانی عملے کے نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔
شہری دفاع نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت کے دوران اس کے کے 99 کارکن شہید اور 319 دیگر زخمی ہوئے۔ اس کے 27 کارکنوں کو گرفتار کیا گیا، جن میں شمالی غزہ گورنری میں سول ڈیفنس کے ڈائریکٹر بھی شامل ہیں۔ تا حال ان کا کوئی علم نہیں کہ انہیں کہاں رکھا گیا ہے۔
سول ڈیفنس کے مطابق قابض اسرائیلی فوج نے جان بوجھ کر جن ہیڈ کوارٹرز اور مراکز کو نشانہ بنایا ان کی تعداد 21 ہے،17 مراکز اور ہیڈ کوارٹرز کو مکمل طورپر تباہ کردیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ قابض فوج نے سول ڈیفنس کی 85 فیصد گاڑیوں کو مکمل اور جزوی طور پر تباہ کیا، کیونکہ اس نے کل 72 گاڑیوں میں سے 61 گاڑیوں کو نشانہ بنایا، جن میں: فائر فائٹنگ اور ریسکیو گاڑیاں تباہ کی گئیں۔
سول ڈیفنس نے اشارہ کیا کہ اسے خطرے سے دوچار ہونے کی وجہ سے 500,000 سے زیادہ پریشانی کے سگنل موصول ہوئے ہیں، جن میں تقریباً 50,000 سگنلز ایسے شامل ہیں جن تک عملہ ایندھن کی کمی یا فیلڈ مشن یا اسرائیلی فوج کی بمباری کی وجہ سے داخل ہونے میں ناکام رہا تھا۔
اس نے بتایا کہ نے پٹی کی تمام گورنریوں میں قابض اسرائیلی فوج کے طرف سے نشانہ بنائے گئے مقامات، گھروں اور عمارتوں سے 38,300 سے زائد شہداء برآمد ہوئے، 97,000 زخمیوں کے علاوہ 11,206 بیماروں کو اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔