غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن)وسطی غزہ کی پٹی میں قابض اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں جمعرات کو صبح سویرے پانچ صحافی شہید ہوگئے۔
ایک مقامی ذریعے نے کہا کہ قابض فوج نے نصیرات کیمپ میں العودہ ہسپتال کے سامنے ٹیلی ویژن نشریاتی گاڑی پر بمباری کی جس کے نتیجے میں اس میں موجود پانچ صحافی شہید ہوگئے۔
القدس الیووم سیٹلائٹ چینل نے چینل پر کام کرنے والے ساتھیوں کے ایک گروپ کی تفصیلات جاری کی ہیں۔ شہید ہونے والوں میں فیصل ابو القمصان اور ایمن الجدی،ابراہیم الشیخ علی، فادی حسونہ اور محمد اللدعہ کے ناموں سے کی گئی ہے۔
القدس ٹی وی چینل نے قابض فوج کے اس بزدلانہ اور جارحانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے صحافیوں کا سوچا سمجھا قتل عام قرار دیا۔
چینل نے عالمی برادری اور عالمی ابلاغی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس وحشیانہ حملے کے خلاف پوری دنیا میں آوازبلند کریں اور مجرموں کو کٹہرے میں لانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ القدس چینل نے کہا کہ اسرائیلی فوج کے ہاتھوں قتل عام کے باوجود مزاحمتی میڈیا کا پیغام جاری رکھیں گے۔ یہ صہیونی جرم صحافیوں کے خلاف قابض دشمن کے جرائم اور معصوم فلسطینیوں کے منظم قتل عام کا تسلسل ہے۔قابض صہیونی ریاست کی جنگ صرف کسی ایک جماعت کے خلاف نہیں بلکہ وہ منظم انداز میں فلسطینی عوام کی نسل کشی کررہا ہے۔