Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

غزہ کو کوئی امداد فراہم نہیں کی گئی، نیتن یاھو دنیا کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہا ہے:حماس

غزہ   (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اسلامی تحریک مزاحمت “حماس” نے قابض اسرائیل کی مکاریوں کا پردہ چاک کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتہا پسند صہیونی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی جانب سے قطر میں بھیجا گیا اسرائیلی وفد محض ایک نمائشی چال ہے، جس کا مقصد عالمی برادری کو یہ دھوکہ دینا ہے کہ اسرائیل مذاکرات میں سنجیدہ ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ یہ وفد کسی قسم کے معاہدے کا اختیار ہی نہیں رکھتا اور اس کی موجودگی صرف عالمی رائے عامہ کو گمراہ کرنے کی ایک بھونڈی کوشش ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کو موصول ہونے والے بیان میں حماس نے کہا کہ بنجمن نیتن یاہو کی جانب سے غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی سے متعلق دعوے سراسر جھوٹ اور فریب پر مبنی ہیں۔ تاحال ایک بھی امدادی ٹرک غزہ کی پٹی میں داخل نہیں ہو سکا، یہاں تک کہ کرم ابو سالم کراسنگ تک پہنچنے والی چند گاڑیاں بھی کسی بین الاقوامی ادارے کے حوالے نہیں کی گئیں۔

حماس کے مطابق قابض اسرائیل ایک طرف دوحہ میں مذاکرات کے دعوے کرتا ہے اور دوسری طرف زمین پر تباہی، خونریزی اور انسانی حقوق کی بدترین پامالی جاری رکھے ہوئے ہے۔ غزہ کی بےبس آبادی پر جاری بمباری میں ہسپتال، سکول، پانی کی لائنیں اور دیگر شہری انفراسٹرکچر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ معصوم بچوں، بےگناہ عورتوں اور نہتے شہریوں پر بم برسائے جا رہے ہیں۔ اسی دوران اسرائیلی جنگی قیدی عیدان الیگزینڈر کی رہائی جیسے اقدامات کر کے اسرائیل دنیا کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے مگر زمینی حقیقت یہ ہے کہ نیتن یاہو امن کی ہر کوشش کو ناکام بنانے اور تباہی پر تلا ہوا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ اسرائیلی حکومت کی مسلسل ہٹ دھرمی اور اعلیٰ سطحی قیادت کے ان بیانات، جن میں جارحیت جاری رکھنے اور فلسطینیوں کو ان کی زمینوں سے زبردستی بےدخل کرنے کا کھلا اعلان کیا جا رہا ہے، یہ ثابت کرتے ہیں کہ قابض اسرائیل کسی معاہدے میں سنجیدہ نہیں۔ حماس نے کہا کہ اس طرز عمل نے نہ صرف موجودہ مذاکراتی کوششوں کو نقصان پہنچایا ہے بلکہ عالمی سطح پر امن کی تمام کوششوں کو بھی سخت دھچکا دیا ہے۔

حماس نے عالمی برادری خصوصاً یورپی ممالک کی جانب سے غزہ پر جاری محاصرے اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف اٹھنے والی آوازوں کا خیرمقدم کیا اور اسے فلسطینی قوم کے حق میں بڑھتی ہوئی بین الاقوامی حمایت قرار دیا۔ یہ ردعمل اس بات کی تصدیق ہے کہ دنیا کا ضمیر ابھی زندہ ہے، اور مظلوم فلسطینی قوم کی صدائیں عالمی ایوانوں تک پہنچ رہی ہیں۔

حماس نے ثالث ممالک کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ وہ ہر اس سنجیدہ اور عملی کوشش کو خوش آمدید کہے گی جس کا مقصد اسرائیلی جارحیت کا خاتمہ، قابض افواج کا انخلاء، غزہ کا محاصرہ ختم کرنا، انسانی امداد کی فوری ترسیل اور تباہ حال علاقے کی تعمیر نو ہو۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan