غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) اسرائیلی قابض فوج نے اعلان کیا کہ اس نے 7 اکتوبر کو وحشیانہ جنگ کے آغازکے بعد سے غزہ کی پٹی میں 29 ہزار اہداف کو جنگی طیاروں سے بمباری کی ہے۔
عبرانی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘ کے مطابق قابض فوج کے طیاروں نے تمام محاذوں پر 31,000 سے زیادہ اہداف کو نشانہ بنایا۔ ان میں سے زیادہ تر اہداف تقریباً 29,000 غزہ کی پٹی میں بمباری کی گئی۔ لبنان کے ساتھ شمالی میدان میں تقریباً 1100 اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔ قابض فوج کے اعداد و شمار واضح کر رہے ہیں باقی حملے کہاں ہوئے؟۔
قبضے کی طرف سے شائع کردہ اعداد و شمار کا مطلب ہے کہ غزہ کی پٹی میں ہر مربع کلومیٹر (اس کا کل رقبہ 365 مربع کلومیٹر) پر تقریباً 80 حملے ہوئے۔ قابض طیاروں کی طرف سے گرائے گئے زیادہ تر میزائلوں اور بموں کا وزن ایک سے دو ٹن کے درمیان ہے۔
اپنے چھاپوں میں قابض افواج نے رہائشی محلوں، گھروں اور پناہ گاہوں پر یلغار کی اور انہیں ان کے مکینوں کے اوپر تباہ کر دیا۔ ایسی سفاکیت کی جس کی مثال جدید جنگوں کی تاریخ میں نہیں ملتی۔
عبرانی اخبارنے رپورٹ کیا کہ زمینی افواج نے تقریباً 7,000 حملے “نشانہ بنا کر کیے گئے”۔ تقریباً 26,000 حملے جنگی طیاروں کے ذریعے کیے گئے، 3,800 حملے فوجی ہیلی کاپٹروں کا استعمال کرتے ہوئے اور تقریباً 3,800 حملے ڈرون کے ذریعے کیے گئے۔
7 اکتوبر سے اسرائیل غزہ کی پٹی پر تباہ کن جنگ مسلط کیے جس میں 110,000 سے زیادہ شہید، زخمی اور لاپتہ ہوچکے ہیں۔ اس کے علاوہ پٹی کے 50 فیصد سے زائد علاقے کی بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔