غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) غزہ کی مظلوم زمین پر نسل کشی کا یہ دوزخی کھیل آج اپنے 596 ویں دن میں داخل ہو چکا ہے۔ بنجمن نیتن یاھو نے عالمی معاہدوں کو روندتے ہوئے جنگ بندی سے پیچھے ہٹ کر امریکہ کی سیاسی اور عسکری سرپرستی میں، نسل کُشی کی نئی لہر کا آغاز 68 روز قبل دوبارہ کیا۔ دنیا تماشائی بنی بیٹھی ہے اور عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی نے اس ظلم کو بے مہار کر دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگاروں نے بتایا ہے کہ قابض اسرائیل کی درندگی روز افزوں ہے۔ ایک طرف روزانہ کی بنیاد پر درجنوں فضائی حملے جاری ہیں، تو دوسری جانب مارچ کے آغاز سے اشیائے خورونوش پر مکمل پابندی کے باعث غزہ ایک قحط زدہ خطے کی شکل اختیار کر چکا ہے۔ ہر چہرہ بھوک کی تصویر ہے، ہر دل میں پیاس کی آہ ہے، ہر سانس میں زندگی کی جنگ جاری ہے۔
طبی ذرائع کے مطابق جمعہ کی فجر سے اب تک 89 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ ہفتے کی صبح سے اب تک 21 شہری، اسرائیلی بمباری کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں، جن میں اکثریت بچوں، خواتین اور بوڑھوں کی ہے۔
رفح کے علاقے مواصی میں قابض اسرائیل کی بکتر بند گاڑیوں کے حملے میں 5 شہری شہید اور 60 شدید زخمی ہوئے۔ انہی حملوں میں تل الزعتر کے علاقے میں واقع ہسپتالِ “العودہ” کے صحن میں بمباری کی گئی، جس سے ہسپتال کے اندر موجود زخمیوں، مریضوں اور ڈاکٹروں کی جانیں خطرے میں پڑ گئیں۔
خان یونس کے شمال مغرب میں واقع شہر “اصداء” کے قریب الشریف خاندان کے مکان پر بمباری کی گئی، جس میں کئی افراد زخمی ہوئے۔ جنوب مشرقی خان یونس کے قصبے الفخاری میں واقع یورپی رہائشی کالونی پر شدید گولہ باری کی گئی۔
وسطی غزہ کے علاقے النصیرات میں مسجد القسام کے قریب ایک گھر پر اسرائیلی طیاروں نے بمباری کی، جس میں ایک ماہ کی ننھی بچی سمیت 5 افراد شہید اور 20 شدید زخمی ہوئے۔
شمالی غزہ کی بستی بیت لاہیہ میں قابض اسرائیل نے روبوٹ کے ذریعے بم نصب کر کے عمارتیں اڑا دیں اور جنوبی خان یونس کے کئی علاقوں کو شدید گولہ باری کا نشانہ بنایا۔
خان یونس کے مشرقی قصبے عبسان کبیر میں واقع سکولوں کے قریب کی گئی بمباری میں 2 شہری زخمی ہوئے، جبکہ مواصی میں مہاجرین کے ایک خیمے پر بمباری سے کئی افراد زخمی ہوئے، جن میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں۔
غزہ کے شمالی علاقے الصفطاوی میں ایک اسرائیلی ڈرون نے مہاجرین کے خیمے پر فائرنگ کی، جس میں ایک معصوم بچہ شہید ہوا۔ النصیرات کیمپ میں ایک اور گھر کو نشانہ بنایا گیا، جہاں 2 فلسطینی شہید اور 2 دیگر زخمی ہوئے۔
خان یونس کے محلہ ” الأمل” میں ایک رہائشی اپارٹمنٹ پر حملے میں 4 شہری شہید ہو گئے، جب کہ بیت لاہیہ میں قابض فوج نے متعدد عمارتوں کو بارود سے اُڑا دیا، گویا فلسطینیوں کی زندگی اور مکان سب کچھ مٹی میں ملا دینے کا تہیہ کر رکھا ہے۔