وزیراعظم آفس کے آفیشل ایکس اکاؤنٹ سے پیر کے روز جاری ایک بیان کے مطابق انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ پاکستان کو غزہ میں جاری تشدد اور جانی نقصان پر گہری تشویش ہے، ہم فلسطین کے مظلوم عوام سے یکجہتی کے لیے ساتھ کھڑے ہیں اور غزہ میں فوری جنگ بندی کرنے اور ناکہ بندی ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
نگران وزیراعظم نے کہا کہ اسرائیل کا غزہ میں شہریوں کو بلا جواز نشانہ بنانا تہذیب کے تمام اصولوں کے خلاف اور عالمی قوانین کی صریحاَ خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تشدد کے خاتمے کو فلسطینی سرزمین پر برسوں کے غاصبانہ اور غیر قانونی قبضے اور اس کے عوام کے خلاف جابرانہ پالیسیوں کے تناظر میں دیکھنے کی ضرورت ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اقوام متحدہ اور عالمی برادری کو محصور غزہ تک فوری طور پر درکار امدادی سامان کی نقل و حمل کے لیے محفوظ اور غیر محدود انسانی راہداری کھولنے کے لیے کارروائی کرنی چاہیے۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ پاکستان غزہ کی تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال پر او آئی سی اور اس کے رکن ممالک کے ساتھ قریبی رابطہ میں ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی 18 اکتوبر کو او آئی سی کی ایگزیکٹو کمیٹی کے ہنگامی اجلاس میں شرکت کریں گے اور غزہ کے لوگوں کی تکالیف کو دور کرنے کے لیے فوری اقدامات پر زور دیں گے