پاکستان (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان فلسطینی عوام کی آزادی اور حق خود ارادیت کے لیے جائز جدوجہد کی پر عزم طریقے سے حمایت جاری رکھے گا، عالمی برادری فلسطین میں اسرائیل کے مظالم کو فوری طور پر روکنے کے لیے فیصلہ کن کارروائی کرے،غزہ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کی جائے۔
جمعے کو وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم نے فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کے عالمی دن کے موقع پر میں مسئلہ فلسطین کے منصفانہ حل اور فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت کے حصول کے لیے پاکستانی عوام اور حکومت کی حمایت کا اعادہ کرتا ہوں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ 7اکتوبر 2023 کے بعد سے غزہ اور مغربی کنارے میں اسرائیلی جارحیت کے ضمن میں یہ سال فلسطین کی تاریخ کا انتہائی تاریک سال رہا ہے، تاریخ کے گھنائونے ترین مظالم ڈھاتے ہوئے اسرائیل اب تک 43 ہزار سے زائد معصوم فلسطینی مردوں، خواتین اور بچوں کا قتل عام کر چکا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ فلسطینی عوام اسرائیل کی جانب سے حملوں، منظم نسل کشی اور تشدد کی مہم کو بہادری سے برداشت کر رہے ہیں، فلسطین میں اسرائیلی جارحیت انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی طرف سے بین الاقوامی انسانی حقوق کے قوانین کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے غزہ میں عالمی برادری کی جانب سے انسانی امداد کی کوششیں بھی بری طرح متاثر ہوئی ہیں جس سے محصور آبادی کے مصائب میں شدت آئی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان عالمی برادری سے پرزور مطالبہ کرتا ہے کہ وہ فلسطین میں اسرائیل کے مظالم کو فوری روکنے کے لیے فیصلہ کن کارروائی کرے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان غزہ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کرتا ہے اور فلسطینی عوام کے لیے بلا روک ٹوک انسانی امداد کو یقینی بنانے کی فوری ضرورت پر زور دیتا ہے۔