نیو یارک (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ارکان نے اسرائیلی جارحیت سے تباہ حال فلسطینی علاقے غزہ کی پٹی میں بگڑتے ہوئے حالات سے خبردار کرتے ہوئے غزہ کے لیے انسانی امداد میں اضافے کا مطالبہ کیا ہے۔
گذشتہ شام سلامتی کونسل کا اجلاس برطانیہ کی درخواست پر ’’جنگ کا خاتمہ اور دیرپا امن کا قیام‘‘ کے عنوان سے منعقد کیا گیا جس میں کئی ممالک کے سفیروں اور مندوبین نے شرکت کی۔
مشرق وسطیٰ کے امن عمل کے لیے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ایلچی ٹور وینس لینڈ نے کہا کہ غزہ میں جاری جنگ اور خونریزی کے ایک سال سے زائد عرصے کے بعد خطہ ایک سنگین دوراہے پر پہنچ چکا ہے۔انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ غزہ میں جنگ کے خاتمے کے لیے آگے بڑھیں۔
اقوام متحدہ کے اہلکار کے بیانات نیویارک میں سلامتی کونسل کے سامنے برطانوی سیکرٹری خارجہ ڈیوڈ لیمی کی زیر صدارت ایک اجلاس کے دوران سامنے آئے، جن کا ملک اس ماہ کے لیے سلامتی کونسل کی صدارت کر رہا ہے۔
اس موقعے پر اقوام متحدہ کے ایلچی وینس لینڈ نے ابتدائی طور پر انسانی صورتحال پر توجہ مرکوز کی اور غزہ کی جنگ کو ایک ڈراؤنا خواب قرار دیا۔