غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) غزہ کی پٹی میں سرکاری میڈیا کے دفترنے اقوام متحدہ کی ایجنسی ’انروا‘ پر پابندی کے فیصلے کے بعد مزید قانونی خلاف ورزیوں اور بین الاقوامی قراردادوں پر حملوں کے جاری رکھنے پر اصرار کی وجہ سے اقوام متحدہ اور بین الاقوامی اداروں سےقابض اسرائیلی ریاست کو بے دخل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
میڈیا آفس نے پیر کو ایک بیان میں کہا کہ قابض ریاست کے خطرناک اور تباہ کن فیصلے کا مطلب ’یو این آر ڈبلیو اے‘ کی طرف سے فراہم کردہ خدمات کو نشانہ بنانا ہے جس میں تعلیم، صحت، ریلیف اور دیگر شامل ہیں۔
بیان میں قابض ریاست کی جانب سے پابندی عائد کرنے کے فیصلے کی مذمت کی گئی ہے جسے “غیر قانونی اور ایک ایسی پارٹی کی طرف سے جاری کیا گیا ہے جو ایک قابض فریق کی حیثیت سے قانونی طور پر غلط ہے”۔ عالمی برادری، تمام بین الاقوامی تنظیموں اور تمام ممالک سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ دنیا اس خطرناک، تباہ کن قانونی جرم کی مذمت کرے۔
فلسطین کےسرکاری میڈیا نے ’انروا‘ پر پابندی کے فیصلے کے تمام تر خطرناک نتائج ک ذمہ داری صہیونی ریاست پرعائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ انتظامیہ اسرائیلی فاشسٹ حکومت دونوں اس کے ذمہ دار ہیں۔
انہوں نے عالمی برادری، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے مطالبہ کیا کہ وہ “اس جارحیت کو روکنے کے لیے فوری ایکشن لیں اور اسرائیلی ریاست کو اس کی خلاف ورزیوں سے باز رکھیں‘‘۔
انہوں نے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے ان فیصلوں کو منسوخ کرنے کے لیے مجرم قابض ریاست کو مجبور کرنے اور ’انروا‘ کے خلاف انتقامی فیصلے واپس لینے پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا۔