غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) شمالی غزہ میں قابض اسرائیلی فوج کی طرف سے مسلسل گولہ باری کی وجہ سے ہر طرف موت اور تباہی پھیلی ہوئی ہے۔ فلسطینی پناہ گزینوں کے امدادی ادارے ’انروا’ کے سربراہ فلپ لازارینی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’شمالی غزہ کی پٹی میں ہرسو موت کی بو آ رہی ہے‘۔
“لازارینی” نے ’ایکس‘ پر پوسٹ کردہ ایک انہوں نے کہا کہ شمالی غزہ میں “ہر جگہ موت کی بو پھیلی ہوئی ہے،لاشیں گل سڑ رہی ہیں یا ملبے کے نیچے دبی ہوئی ہیں۔قابض اسرائیلی فوج ایمبولینس کے عملے کو لاشوں کو نکالنے یا انسانی امداد فراہم کرنے کی اجازت نہیں دے رہی۔
انہوں نے مزید کہا کہ “شمالی غزہ کے لوگ موت کے منتظر ہیں ، کیونکہ یہ ایک ناگزیر قسمت بن گئی ہے۔ انہیں لگتا ہے کہ وہ تباہ ہوچکے ہیں اور وہ ہر سیکنڈ میں موت سے ڈرتے ہیں”۔
لازارینی نے کہا کہ ’یو این آر ڈبلیو اے‘ کے عملے کو کھانا ، پانی یا طبی دیکھ بھال نہیں مل سکتی ہے۔ تنظیم کا عملہ شمال میں ہی رہا اور بے گھر ہونے والوں کو مدد فراہم کرنا ناممکن ہے۔
قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے شمالی غزہ کی پٹی میں گذشتہ انیس روز سے وحشیانہ کارروائی جاری ہے۔قابض فوج نے شمالی غزہ کا مکمل محاصرہ کررکھا ہے۔ جبالیہ اور بیت لاہیہ کے علاقوں میں بدترین قتل عام کیا گیا ہے۔
قابض دشمن کی فوج پانی ، خوراک اور دوائیوں کی فراہمی کے داخلے پر پابندی عائد کرتی ہے اور بھوک اور قحط کو مقامی آبادی کو وہاں سے نکلنے پرمجبور کرنے کے لیے ایک ہتھیار کے طورپراستعمال کیا جا رہا ہے۔