غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) غزہ کی پٹی پر قابض اسرائیل کی جانب سے نسل کشی کی جنگ 620ویں روز میں داخل ہو چکی ہے۔ قابض فوج نے فضائی اور زمینی گولہ باری کے ذریعے قحط کے شکار اور جبری بے گھر کیے گئے فلسطینیوں کو نشانہ بناتے ہوئے کئی علاقوں پر بمباری کی، جب کہ اس خونی مہم کو امریکی سیاسی و عسکری سرپرستی اور عالمی خاموشی حاصل ہے، اور بین الاقوامی برادری کی بے حسی اب بدترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔
ذرائع کے مطابق، رات گئے سے اب تک قابض اسرائیلی طیاروں اور توپ خانوں نے غزہ کے مختلف علاقوں میں درجنوں حملے کیے، جن میں مزید مظلوم فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے۔
طبی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ قابض اسرائیل کی بمباری کے نتیجے میں مختلف علاقوں میں کم از کم 10 فلسطینی شہید ہوئے۔
العودہ ہسپتال نے بتایا کہ قابض اسرائیلی فوج نے وسطی غزہ کے علاقے صلاح الدین روڈ پر امداد کے منتظر بھوکے شہریوں پر فائرنگ کی، جس میں 15 افراد زخمی ہو گئے۔
نصیرات کیمپ میں ابو شکیان خاندان کے اپارٹمنٹ پر اسرائیلی ہیلی کاپٹر سے کیے گئے حملے میں ایک فلسطینی شہید ہوا۔
دیر البلح میں واقع الصلاح اسکول میں قائم ایک پناہ گزین خیمے کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں ایک شہری شہید اور دیگر زخمی ہوئے۔
قابض فوج نے مشرقی غزہ میں شہریوں کے گھروں پر فائرنگ کی اور خانیونس کے علاقوں کو توپ خانے سے نشانہ بنایا۔
شمالی غزہ میں قابض اسرائیلی فوج نے رہائشی عمارتوں کو دھماکوں سے اڑا دیا۔
رفح شہر کے مغربی علاقوں پر بھی اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے شدید فضائی حملے کیے۔
جنوبی غزہ میں نیٹزاریم کراسنگ کے قریب امداد کے منتظر شہریوں پر اسرائیلی ڈرون حملے کیے گئے، جن میں کم از کم 6 افراد زخمی ہوئے۔