غزہ(مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن)فلسطینیوں پر جاری وحشیانہ بمباری اور درندگی کی نئی لہر میں قابض اسرائیل نے ایک بار پھر معصوم جانیں لیں۔ غزہ کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 65 فلسطینی شہید اور 315 شدید زخمی ہسپتالوں میں لائے گئے، جن میں 26 شہادتیں اور 117 سے زائد زخمی صرف ان مقامات پر ہوئیں جہاں امریکی و اسرائیلی امدادی مراکز قائم کیے گئے تھے۔
یہ اعداد و شمار وزارت صحت کے اُس روزانہ اعداد و شمار کا حصہ ہیں جو غزہ پر مسلط صہیونی حملوں کے نتیجے میں شہادتوں اور زخمیوں کی تفصیل پر مبنی ہے۔ رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ کئی شہداء تاحال ملبے تلے دبے ہوئے ہیں یا کھلے عام سڑکوں پر پڑے ہیں، جہاں ایمبولینسیں اور امدادی ٹیمیں بھی قابض اسرائیل کے مسلسل حملوں کی وجہ سے نہیں پہنچ سکتیں۔
وزارت صحت کے مطابق سات اکتوبر سنہ2023ء سے جاری اس وحشیانہ جارحیت میں اب تک 55 ہزار 362 فلسطینی شہید اور 1 لاکھ 28 ہزار 741 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔
جبکہ صرف 18 مارچ سنہ2025ء سے اب تک 5 ہزار 71 شہادتیں اور 16 ہزار 700 سے زائد زخمیوں کا اندراج ہو چکا ہے۔
وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ان شہداء میں ایک بڑی تعداد اُن مظلوموں کی ہے جو صرف ایک نوالہ روٹی کی تلاش میں اسرائیلی امریکی امدادی مراکز کی طرف گئے تھے، جہاں قابض اسرائیل نے انہیں نشانہ بنایا۔ ایسی شہادتوں کی مجموعی تعداد اب 300 سے تجاوز کر چکی ہے، جبکہ زخمیوں کی تعداد 2 ہزار 649 ہو چکی ہے۔
یہ اعداد و شمار دنیا کی خاموشی پر ایک سوالیہ نشان ہیں۔ امداد کی تلاش میں نکلنے والے بھوکے، پیاسے فلسطینیوں کو بھی گولیوں، بموں اور گیس کا نشانہ بنایا گیا۔
وزارت صحت نے ان تمام فلسطینیوں سے جن کے پیارے شہید یا لاپتہ ہو چکے ہیں، اپیل کی ہے کہ وہ وزارت کی ویب سائٹ پر موجود لنک کے ذریعے اپنے پیاروں کا اندراج کروائیں تاکہ سرکاری ریکارڈ مکمل کیا جا سکے۔