غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن)قابض اسرائیل کی مسلسل جارحیت اور غزہ کے نہتے عوام پر ظلم و ستم کے خلاف فلسطینی مزاحمت نے ایک بار پھر دشمن کو منہ توڑ جواب دیا ہے۔
اتوار کے روز القسام بریگیڈز نے اعلان کیا ہے کہ ان کے مجاہدین نے مشرقی غزہ میں قابض اسرائیلی فوج کے ایک بلڈوزر کے ڈرائیور کو نشانہ بنا کر ہلاک کر دیا۔ یہ کارروائی الشجاعیہ کے علاقے میں شارع المنطار کے قریب انجام دی گئی، جہاں مجاہدین دشمن کے خلاف دفاعی محاذ سے واپس لوٹے تھے۔
اسی دوران، فلسطینی اسلامی جہاد کی عسکری شاخ، سرايا القدس نے بھی اعلان کیا ہے کہ ان کے مجاہدین نے خانیونس کے جنوبی علاقے میں قابض اسرائیلی افواج اور ان کی بکتر بند گاڑیوں پر میزائلوں اور بھاری مارٹر گولوں سے شدید حملہ کیا۔
سرايا القدس نے اس کارروائی کی ویڈیو بھی جاری کی ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ مجاہدین نے دشمن کے کیمپوں کو نشانہ بنایا اور ان کی پیش قدمی کو روکتے ہوئے قابض اسرائیلی فوج کو بھاری نقصان پہنچایا۔
ویڈیو میں سرايا القدس کے ایک مجاہد نے بتایا کہ وہ القسام بریگیڈز اور الاقصیٰ بریگیڈز کے ساتھ مل کر قابض اسرائیل کی درندگی کا مقابلہ کر رہے ہیں اور اس معرکہ کو تقریباً دو برس سے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اس نے کہا کہ غزہ کی زمین کبھی بھی کسی قابض کے وجود کو برداشت نہیں کرے گی، یہ صرف فلسطینیوں کی ہے اور ان ہی کے لیے ہے۔
کل شام بھی القسام بریگیڈز نے غزہ کے قریب قابض اسرائیل کی ایک بستی پر کم فاصلے تک مار کرنے والے میزائل داغے، اور ساتھ ہی خانیونس کے مشرقی علاقے الزنہ میں دشمن کی افواج پر ایک منظم گھات لگا کر حملہ کیا۔
ادھر سرايا القدس نے خانیونس کے مشرقی علاقے قُدیح میں قابض اسرائیل کے سپاہیوں اور ان کی گاڑیوں پر مارٹر گولوں کی شدید بارش کی۔ ان مارٹر گولوں کا سائز 60 ملی میٹر بتایا گیا ہے جو فوجی گروپ پر گرے اور دشمن کو بھاری جانی و مالی نقصان پہنچایا۔
فلسطینی مزاحمتی گروہ 7 اکتوبر سنہ2023ء سے قابض اسرائیل کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اس وقت سے اب تک 616 دنوں سے مسلسل جاری یہ معرکہ ’’طوفان الاقصیٰ‘‘ اس بات کا ثبوت ہے کہ فلسطینی عوام اپنے خون سے اپنی سرزمین اور مقدسات کا دفاع کر رہے ہیں۔