Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

غزہ کے خزاعہ قصبےکا صفحہ ہستی مٹایا جانا فلسطینی نسل کشی کا ناقابل تردید ثبوت ہے:ایمنسٹی

غزہ  (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن)لندن سے انسانی حقوق کی عالمی تنظیم “ایمنسٹی انٹرنیشنل” نے کہا ہے کہ جنوبی غزہ کی بستی خزاعہ کو مکمل طور پر صفحۂ ہستی سے مٹا دینا قابض اسرائیل کی جانب سے جاری تباہی کے منظم منصوبے کا واضح اور ناقابل تردید ثبوت ہے، جو پورے غزہ کو ایک بنجر ملبے کے ڈھیر میں تبدیل کرنے کی خوفناک کوشش ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ خلائی سیاروں سے حاصل کردہ تصاویر اور وہ ویڈیوز جن کی درستگی کی تصدیق ہو چکی ہے، اس بات کا انکشاف کرتی ہیں کہ بنجمن نیتن یاھو کی حکومت کے قابض صہیونی فوجیوں نے مئی سنہ2025ء کے صرف دو ہفتوں کے اندر اندر خزاعہ کے باقی ماندہ آثار بھی زمین بوس کر دیے۔

تنظیم نے اپنے بیان میں دو ٹوک انداز میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے کی جانے والی جنگی جرائم کی دو واضح اقسام، یعنی “بلا جواز تباہی اور اجتماعی سزا” کی فوری اور آزادانہ تحقیقات کی جائیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ ایک ایسا نیا ثبوت ہے جو صاف ظاہر کرتا ہے کہ قابض اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف منظم نسل کشی کر رہا ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے تحقیقاتی ماہرین نے واضح کیا کہ اس تحقیقی جائزے میں یہ بات کھل کر سامنے آئی ہے کہ قابض صہیونی فوج منظم طور پر غزہ میں زندگی کو برقرار رکھنے والے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنا رہی ہے۔ اس میں سب سے زیادہ زرخیز زرعی زمینیں بھی شامل ہیں، جنہیں منظم طور پر تباہ کیا گیا ہے۔

تنظیم نے کہا کہ یہ جرائم، قابض اسرائیل کی اس سازش کا حصہ ہیں جس کے ذریعے وہ غزہ میں رہنے والے فلسطینیوں کو ایسے حالات میں دھکیلنا چاہتا ہے جن کا مقصد ان کی مکمل یا جزوی جسمانی تباہی ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کی شعبۂ تحقیق و پالیسی امور کی ڈائریکٹر میڈلین روساس نے خزاعة کی تباہی کو “قابض اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جاری منظم بربادی کی ایک ہولناک مثال” قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ خزاعة کا نقشۂ زمین سے مٹ جانا ایک ایسی تباہی ہے جو کسی بھی قسم کی عسکری ضرورت سے کئی گنا زیادہ ہے۔ یہ درحقیقت ایک سوچا سمجھا منصوبہ ہے جس کے ذریعے قابض اسرائیلی فوج اس علاقے کو مکمل طور پر غیر آباد اور غیر قابل سکونت بنانا چاہتی ہے۔

روساس نے اس بات پر بھی زور دیا کہ خزاعة کی اس وحشیانہ تباہی کے بعد ایک غیر جانب دار، شفاف اور فوری بین الاقوامی تحقیقات کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب کچھ نہ صرف قابض اسرائیل کی جانب سے عالمی قوانین اور فلسطینیوں کے بنیادی حقوق کی کھلی توہین ہے بلکہ یہ اس کے اس گھناؤنے منصوبے کی بھی عکاسی کرتا ہے جس کا مقصد غزہ کو مکمل طور پر اجاڑ دینا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ قابض اسرائیل غزہ کے سماجی تانے بانے کو چیر پھاڑ دینے، اور وہاں کے باسیوں کو ناقابل برداشت زندگی کے عذاب میں مبتلا کر کے ان کی جسمانی تباہی کی راہ ہموار کر رہا ہے۔ ان کے بقول “یہ نسل کشی ہے، اور اسے فی الفور روکا جانا چاہیے۔”

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی رپورٹ میں یاد دلایا کہ سات اکتوبر سنہ2023ء سے اب تک قابض اسرائیل کو امریکہ کی مکمل پشت پناہی حاصل ہے، اور وہ غزہ میں بدترین نسل کشی کی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔ ان ہولناک حملوں میں اب تک ایک لاکھ بیاسی ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور زخمی ہو چکے ہیں، جن میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے، جب کہ گیارہ ہزار سے زائد افراد تاحال لاپتہ ہیں، اور لاکھوں فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan