Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

غزہ میں القسام بریگیڈز کے نشانہ بازوں کی کارروائیاں جاری۔ مزید دو صہیونی فوجی شدید زخمی

غزہ  (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض اسرائیل کی مسلسل جارحیت کے مقابلے میں فلسطینی مزاحمتی قوتیں نہایت جرات مندی اور حکمت عملی سے صہیونی دشمن کو کاری ضربیں لگا رہی ہیں۔ بدھ کے روز غزہ کے جنوبی شہر خان یونس میں فلسطینی مزاحمت نے دشمن کی فوج اور اس کی بکتر بند گاڑیوں پر بھرپور حملے کیے، جن کے نتیجے میں دو صہیونی فوجی زخمی ہو گئے۔

عبرانی ذرائع ابلاغ نے تصدیق کی ہے کہ یہ دونوں فوجی خان یونس میں نشانہ بازوں کی فائرنگ سے زخمی ہوئے۔ صہیونی فوج نے بھی اعتراف کیا ہے کہ دونوں اہلکار ایک فلسطینی مجاہد کے فائرنگ سے درمیانے درجے کے زخموں کے ساتھ ہسپتال منتقل کیے گئے۔

القسام بریگیڈزنے اعلان کیا ہے کہ ان کے مجاہدین نے خان یونس کے مشرق میں واقع عبسان کبیر کے علاقے السناتی میں ایک صہیونی فوجی کو اپنی ساختہ ’’غول رائفل‘‘ سے نشانہ بنایا۔ اس قناص کارروائی کے بعد علاقے میں ایک فوجی ہیلی کاپٹر کی آمد اور زخمی کو لے جانے کی اطلاع بھی موصول ہوئی۔

ادھر فلسطینی اسلامی جہاد کے عسکری ونگ ’’سرایا القدس‘‘ نے بھی اعلان کیا کہ انہوں نے مشرقی خان یونس میں قابض اسرائیل کی ایک پیادہ فوج کو انسانی مخالف بارودی سرنگ سے نشانہ بنایا، جب کہ ایک اور کارروائی میں توپ خانے سے صہیونی ٹھکانوں پر گولہ باری کی گئی۔

اسی طرح قیزان النجار کے علاقے میں قابض اسرائیل کی ایک فوجی گاڑی کو “برمیلی بم” سے اڑا دیا گیا، جس میں بھاری نقصان کی اطلاعات ہیں۔

دوسری جانب، صہیونی فوج کے اپنے اعتراف کے مطابق، 7 اکتوبر سنہ2023ء کو شروع ہونے والے اس خونی حملے کے بعد سے اب تک ان کے 866 اہلکار مارے جا چکے ہیں، جب کہ 5 ہزار 937 زخمی ہوئے ہیں۔ تاہم فلسطینی مزاحمت کا کہنا ہے کہ اصل اعداد و شمار اس سے کہیں زیادہ ہیں، اور قابض اسرائیل اپنی ہزیمت چھپانے کے لیے جھوٹے دعوے کر رہا ہے۔

یہ بات بھی ذہن نشین رہے کہ 7 اکتوبر سنہ2023ء سے قابض اسرائیل امریکہ کی سرپرستی میں غزہ میں مکمل نسل کشی کر رہا ہے۔ یہ نسل کشی صرف بمباری تک محدود نہیں، بلکہ اس میں معصوم بچوں، خواتین اور بزرگوں کا قتل، پانی اور خوراک کی بندش، ہسپتالوں کی تباہی، نقل مکانی پر مجبور کرنا اور مکمل بستیوں کا ملبے میں تبدیل کر دینا شامل ہے۔

اب تک اس ہولناک نسل کشی میں 1 لاکھ 82 ہزار سے زائد فلسطینی شہید یا زخمی ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے۔ 11 ہزار سے زائد افراد تاحال لاپتہ ہیں۔ لاکھوں لوگ بے گھر ہو چکے ہیں اور قحط و فاقہ کشی کے باعث کئی معصوم جانیں دم توڑ چکی ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan