غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) غزہ میں صہیونی فاشسٹ ریاست کی طرف سے مسلط کی گئی نسل کشی کی سفاک داستان 599 ویں دن میں داخل ہو چکی ہے اور یہ خونی باب تب سے مزید ہولناک ہوگیا جب 71 دن قبل غاصب اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے سے منہ موڑ کر ایک بار پھر بمباری اور قتل عام کا سلسلہ تیز کر دیا۔ بنجمن نیتن یاھو کی قیادت میں قابض اسرائیل نے امریکہ کی سیاسی و عسکری سرپرستی کا سہارا لیتے ہوئے جنگ کو مزید شدت دی، جبکہ عالمی برادری کا مجرمانہ سکوت اور بے حسی تاریخ کا سیاہ ترین باب بن چکا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگاروں کے مطابق اسرائیلی فوج نے آج ایک بار پھر درجنوں فضائی حملے کیے، جب کہ مارچ کے آغاز سے خوراک کی بنیادی اشیاء کی ترسیل کی بندش نے غزہ کے باسیوں کو قحط و افلاس کی ہلاکت خیز دہلیز پر لا کھڑا کیا ہے۔
شہادتوں کا خونی سلسلہ
آج علی الصبح سے اب تک قابض اسرائیل کی درندگی کے نتیجے میں کئی فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ شمالی غزہ کے شہر بیت لاہیہ پر بمباری میں ایک فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوئے۔
شہید علی جمال ابو شمالہ جن کا گھر خان یونس کے مغربی علاقے “الأمل” میں واقع تھا گذشتہ روز کے اسرائیلی حملے میں زخمی ہوئے تھے، آج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جام شہادت نوش کر گئے۔
اسی طرح جنوبی شہر خان یونس میں چند روز قبل زخمی ہونے والے فلسطینی شہری سلیمان وجیہ قشطہ بھی دم توڑ گئے۔
زرعی زمینیں بھی ملبے کا ڈھیر
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت “الفاو” نے بتایا ہے کہ اسرائیلی جنگ کے نتیجے میں غزہ کی 95 فیصد زرعی اراضی کاشت کاری کے قابل نہیں رہی۔ کھیت، باغات اور سبزیاں لہو رنگ ملبے میں بدل چکی ہیں، جو کبھی غزہ کے بچوں کا پیٹ بھرتے تھے اب ملبے کا ڈھیر بن چکے ہیں۔
مسلسل حملے، بے گناہوں کا قتل عام
قابض اسرائیل کی توپ خانے نے غزہ شہر کے مشرقی محلوں “التفاح” اور “الشجاعیہ” کو نشانہ بنایا جبکہ جنگی طیاروں نے مشرقی غزہ پر فضائی حملے کیے۔ ڈرون طیارے بھی نہتے عوام پر گولیاں برسا رہے ہیں۔
خان یونس کے شمال مشرقی قصبے القرارر پر بھی توپ خانے اور فضائی بمباری کی گئی۔ شمال مغربی غزہ کے علاقے “الکرامہ” میں اسرائیلی حملے کے نتیجے میں معصوم بچہ مصطفی وائل علی شہید اور کئی دیگر شہری زخمی ہو گئے۔
گذشتہ شب مغربی غزہ کے “شارع الثورہ” میں ایک رہائشی عمارت پر اسرائیلی فضائی حملے میں زخمی ہونے والی بچی اولینا نزار بکرون آج دم توڑ گئی۔ شمالی علاقے جبالیہ البلد میں اسرائیلی بمباری میں زخمی ہونے والے ایہاب نعیم ضمیدہ بھی شہید ہو گئے۔
قابض اسرائیل کے طیاروں نے مشرقی غزہ کے محلے الشجاعیہ پر ایک اور ہولناک بمباری کی لہر دوڑا دی۔
گزشتہ روز صرف ایک دن میں غزہ میں 82 فلسطینی شہید کیے گئے، جن میں سے 30 سے زائد صرف ایک اسکول پر حملے میں شہید ہوئے۔ یہ اندوہناک واقعہ غزہ شہر کے محلے الدرج میں واقع “فهمی الجرجاوی” سکول پر ہوا، جہاں بے گناہ پناہ گزین بچے اور خاندان موت کے منہ میں چلے گئے۔
قابض اسرائیل نے 18 مارچ کو جنگ بندی معاہدے کو پامال کرتے ہوئے دوبارہ جارحیت شروع کی، جس کے بعد سے اب تک 3800 سے زائد فلسطینی شہید اور تقریباً 11 ہزار زخمی ہو چکے ہیں۔ غزہ کی وزارت صحت نے یہ اندوہناک اعداد و شمار جاری کیے ہیں۔