Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

شاباک سربراہ کی تقرری پر سیاسی زلزلہ: نیتن یاھو کا فیصلہ غیرقانونی قرار

قبوضہ بیت المقدس  (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض اسرائیل کے اندر ایک اور سیاسی بھونچال اس وقت پیدا ہوا جب حکومت کی قانونی مشیرہ غالی بہراف-میارا نے واضح اعلان کیا کہ وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کو اسرائیلی داخلی خفیہ ادارے ’شاباک‘ کے نئے سربراہ کی تقرری کا کوئی قانونی اختیار حاصل نہیں۔

مرکزی قانونی مشیرہ نے اس حوالے سے بنجمن نیتن یاھو کے اُس فیصلے کو صریح غیرقانونی قرار دیا جس کے تحت انہوں نے جنرل داوید زینی کو شاباک کا نیا سربراہ مقرر کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ نیتن یاھو کو یہ اختیار کسی اور وزیر کو منتقل کرنا ہوگا۔

غالی بہراف-میارا نے دوٹوک انداز میں مطالبہ کیا کہ بنجمن نیتن یاھو کو اس حساس ادارے کی تقرری میں براہ راست یا بالواسطہ کسی بھی قسم کی مداخلت سے باز رہنا ہوگا۔

یہ بحران اُس وقت شدت اختیار کر گیا جب نیتن یاھو نے گزشتہ جمعرات جنرل داوید زینی کو سابق سربراہ رونین بار کی جگہ شاباک کا نیا سربراہ مقرر کرنے کا اعلان کر دیا۔ یہ فیصلہ نہ صرف پراسیکیوٹر کے مؤقف کے برخلاف تھا بلکہ قابض اسرائیلی سیاسی حلقوں میں شدید اختلاف اور انتشار کا سبب بھی بن گیا۔

اسرائیلی اخبار “اسرائیل ہٰیوم” نے اس حیران کن انکشاف کے ساتھ رپورٹ کیا کہ داوید زینی کا انتخاب نیتن یاھو کی اہلیہ سارہ نیتن یاھو کی ذاتی پسند کے نتیجے میں ہوا۔ اس سے قبل بھی وہ زینی کو آرمی چیف کے منصب کے لیے نامزد کر چکی تھیں۔ دوسری جانب چینل 12 نے بتایا کہ قابض اسرائیلی فوج کے سربراہ ایال زامیر کو اس تقرری کی خبر نیتن یاھو کے اعلان سے چند لمحے پہلے ہی دی گئی۔

یہ سارا معاملہ بنجمن نیتن یاھو کی زیر قیادت حکومت کو اندرونی طور پر شدید بحران میں دھکیل چکا ہے۔ غزہ پر جاری نسل کش جنگ کے دوران ایک طرف صہیونی درندگی اپنے عروج پر ہے تو دوسری طرف قابض اسرائیل کے اندر سیاسی دھڑے بندی، عوامی غصہ اور اندرونی خلفشار میں اضافہ ہو رہا ہے۔

حکومت پر الزام ہے کہ وہ نہ صرف اس جنگ کو مؤثر انداز میں سنبھالنے میں ناکام ہو چکی ہے بلکہ اعلان کردہ کسی بھی مقصد کو حاصل نہیں کر پائی۔ ڈیڑھ سال سے زائد عرصے سے جاری خونریزی کے باوجود کوئی واضح عسکری کامیابی قابض اسرائیل کے ہاتھ نہیں آ سکی۔ اس ناکامی نے بنجمن نیتن یاھو کے اقتدار کو متزلزل کر دیا ہے اور ان کی پالیسیوں کو عوام اور اداروں کی جانب سے کھلی تنقید کا سامنا ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan