غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) غزہ کی وزارت صحت نے آج جمعرات کو جاری کردہ دل دہلا دینے والے بیان میں بتایا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران قابض اسرائیلی فوج کے ہاتھوں جاری مسلسل نسل کشی کے نتیجے میں غزہ کی سرزمین نے مزید 107 فلسطینیوں کو شہید اور 247 کو زخمی کردیا گیا۔
یوں 7 اکتوبر 2023 سے جاری اس خونیں تباہی کے دوران شہداء کی مجموعی تعداد بڑھ کر 53,762 ہوگئی ہے جب کہ 122,197 زخمی ہوئے ہیں۔مجموعی طور پر صہیونی نسل کشی کے آغاز سے اب تک 175,959 فلسطینی شہید یا زخمی ہو چکے ہیں۔
وزارت صحت کے مطابق تازہ شہداء میں تین وہ معصوم فلسطینی ہیں جن کی لاشیں کئی روز بعد ملبے تلے سے نکالی گئیں۔ بہت سے لوگ اب بھی ٹوٹے گھروں، گلیوں اور تباہ حال سڑکوں پر دبے پڑے ہیں، جہاں امدادی کارکن اور ایمبولینسیں مسلسل بمباری کے باعث نہیں پہنچ پا رہیں۔
اس ہولناک جنگ کا سب سے دردناک پہلو وہ 343 نوزائیدہ بچے ہیں، جو جنگ کے دوران پیدا ہوئے اور زندگی کی ایک سانس لیے بغیر ہی شہید کر دیے گئے۔ یہ معصوم کلیاں یا تو بجلی کی عدم دستیابی، یا انکیوبیٹرز کی کمی، یا علاج کی تاخیر کے سبب اس دنیا سے رخصت ہو گئیں۔
یہ قتل عام ایک ایسے وقت میں دوبارہ بھڑکا جب مصر، قطر اور امریکہ کی ثالثی سے 19 جنوری 2025ء کو جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ ہوا تھا۔ لیکن 18 مارچ کو قابض اسرائیل نے نہ صرف اس معاہدے سے انحراف کیا بلکہ وحشیانہ بمباری کا سلسلہ دوبارہ تیز کر دیا، حالانکہ حماس معاہدے کی تمام شرائط پر کاربند رہی۔