Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

غزہ کے نوجوان قیدی عمرو عودہ صہیونی زندان میں تشدد سے شہید

غزہ  (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) رام اللہ سے موصولہ اطلاع کے مطابق غزہ سے تعلق رکھنے والے 33 سالہ عمرو حاتم عودہ جو صہیونی ریاست کے بدنام زمانہ حراستی مرکز “سدیہ تیمان” میں قید تھے بہیمانہ تشدد کے نتیجے میں شہید ہو گئے ہیں۔

قیدیوں کے امور کی سرکاری تنظیم اور فلسطینی اسیران کلب نے جمعرات کے روز ایک مشترکہ بیان میں تصدیق کی کہ عمرو عودہ 13 دسمبر 2023ء کو قابض اسرائیل کی قید میں شہید ہوئے۔ شہید عمرو کی گرفتاری قابض اسرائیل کے زمینی حملے کے آغاز پر 7 دسمبر کو ان کے پورے خاندان سمیت ان کے گھر سے کی گئی تھی۔ وہ تین معصوم بچوں کے باپ اور ایک محنت کش شوہر تھے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ “سدیہ تیمان” کیمپ کو غزہ کے قیدیوں پر تشدد کے ایک خونی باب کے طور پر پہچانا جا رہا ہے۔ یہ وہ جگہ ہے جہاں انسانیت بار بار سسک سسک کر دم توڑتی رہی۔ یہاں نہ صرف بے شمار جسمانی اور نفسیاتی مظالم ڈھائے گئے، بلکہ رہائی پانے والے قیدیوں کی گواہیاں ان ہولناک داستانوں کی جیتی جاگتی تصویریں بن گئیں۔

بیان کے مطابق عمرو عودہ کی شہادت کے بعد ان فلسطینی شہداء کی تعداد 70 ہو چکی ہے جنہیں قابض اسرائیل نے اجتماعی قتل عام کے بعد شہید کیا۔ ان میں سے 44 قیدی صرف غزہ سے تعلق رکھتے ہیں، جن کی شناخت ہو چکی ہے۔ جبکہ فلسطینی قیدی تحریک کے شہداء کی مجموعی تعداد جن کے ناموں کا اندراج اداروں میں موجود ہے 1967ء سے اب تک 307 ہو چکی ہے۔

انسانی حقوق کے اداروں کو قابض اسرائیل کی جانب سے موصول ہونے والے جوابات صرف رسمی فوجی بیانات تک محدود رہتے ہیں۔ نہ تو شہداء کی میتیں واپس کی جاتی ہیں، نہ ہی ان کے قتل کی اصل وجوہات سے آگاہ کیا جاتا ہے۔ ہر بار ایک نئی کہانی، ایک نیا جھوٹ، اور ایک نئی بے حسی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

بیان میں واضح کیا گیا کہ تشدد کی وہ وحشیانہ صورتیں ہی اصل وجہ بنیں، جنہوں نے قیدیوں کو موت کے گھاٹ اتارا۔ ان میں طبی غفلت، بھوک سے مارنا اور یہاں تک کہ جنسی جرائم جیسے سنگین مظالم بھی شامل ہیں۔

عمرو عودہ کی شہادت کوئی انفرادی واقعہ نہیں۔ یہ اسرائیلی جبر کے اُس مسلسل اور خفیہ قتل عام کی کڑی ہے جو قیدیوں کے خلاف برپا ہے۔ یہ ایک پورے نظام کا قصہ ہے، ایک ایسی منظم درندگی جس کا ہدف ہر وہ فلسطینی ہے جو زندہ ہے، قید ہے، اور مزاحمت کی علامت ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan