Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

غزہ: اسرائیلی فوج کی جارحیت اور بزدلانہ حملے میں فلسطینی کمانڈر احمد سرحان شہید

غزہ   (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) فلسطین کی مزاحمتی فورسز کے دلیر سپوت احمد کامل سرحان آج قابض اسرائیلی فوج کے ایک بزدلانہ چھاپے میں جام شہادت نوش کر گئے۔ وہ “الویۃ الناصر صلاح الدین” کے شعبۂ عملِ خاص کے ذمہ دار اور میدانِ جہاد کے سینئر کمانڈر تھے۔

الویۃ الناصر نے پیر کے روز ایک بیان میں کہا کہ یہ حملہ خان یونس شہر میں ہوا، جہاں ایک صہیونی خفیہ فوجی دستہ فلسطینی لباس میں ملبوس ہو کر احمد سرحان کے گھر میں داخل ہوا۔ لیکن یہ مجاہد خاموش تماشائی نہیں رہا، بلکہ آخری سانس تک مزاحمت کی، دشمن سے آمنے سامنے لڑا اور بالآخر شہادت کا بلند مقام حاصل کر گیا۔

الویۃ الناصر نے بتایا کہ یہ ناکام آپریشن قابض اسرائیل کے چہرے پر ایک طمانچہ ہے جو فلسطینی مزاحمت کو کچلنے اور اس کے قائدین کو ختم کرنے کی کوششوں میں لگا ہوا ہے۔ احمد سرحان کی جرأت اور قربانی نے ثابت کر دیا کہ فلسطین کی تحریک آزادی کی قیادت اپنی سرزمین پر دشمن کے ہر وار کو مردانہ وار جھیلنے کے لیے تیار ہے۔

صبح سویرے قابض اسرائیل کی ایک خفیہ فورس نے خان یونس کے علاقے “شارع المتحف” میں داخل ہو کر احمد سرحان کو اغوا کرنے کی ناپاک کوشش کی۔ وہ فلسطینیوں کا لباس پہنے ہوئے تھے اور ان کے ساتھ فضائی حملوں اور زمینی گولی باری کا ایک منظم سلسلہ بھی جاری تھا۔ مگر سرحان نے دشمن کی اس سازش کو بھانپ لیا مقابلہ کیا اور یوں شہادت پا کر امر ہو گئے۔

مگر اس خونچکاں کارروائی کی بھیانک تفصیلات یہیں ختم نہیں ہوتیں۔ قابض اسرائیلی فوج نے نہ صرف احمد سرحان کو شہید کیا بلکہ ان کی اہلیہ اور بچوں کو بھی اغوا کر لیا۔ شہادت کی گواہی دینے والے عینی شاہدین نے الجزیرہ کو بتایا کہ دشمن فوج ایک عام گاڑی اور خواتین کے لباس میں آئی تھی، جنہوں نے گھر پر حملہ کر کے نہ صرف احمد سرحان کو شہید کیا بلکہ ان کے ایک بچے کو بھی گولی مار کر شہید کر دیا۔

واقعے کے بعد اسرائیلی فوج نے چالیس منٹ تک شدید بمباری کی، جس میں کم از کم 30 فضائی حملے کیے گئے۔ ان حملوں کا مقصد حملہ آور خفیہ یونٹ کو بحفاظت نکالنا تھا۔ اس دوران اسرائیلی ہیلی کاپٹروں اور ٹینکوں سے بھی اندھا دھند فائرنگ کی گئی، جس کے نتیجے میں مزید 6 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہو گئے۔

یہ سانحہ اس وقت پیش آیا ہے جب خان یونس سمیت مختلف علاقوں پر قابض اسرائیل کی جانب سے ایک نئی، وسیع اور وحشیانہ عسکری مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ آج صبح بھی متعدد علاقوں کے باشندوں کو جبری انخلا کے نوٹس تھما دیے گئے۔

یاد رہے کہ مئی کے آغاز میں قابض اسرائیلی حکومت کے سکیورٹی کابینہ نے ایک خون آشام منصوبے “عربات جدعون” کی منظوری دی تھی، جس کے تحت دسیوں ہزار ریزرو فوجیوں کو متحرک کیا گیا ہے۔ یہ نام نہ صرف عسکری مفہوم رکھتا ہے بلکہ اس کے پیچھے ایک مذہبی اور تاریخی پس منظر بھی ہے۔ اسرائیل نے 1948ء کی “نکبہ” کے دوران بھی ایک جارحانہ آپریشن کو اسی نام سے موسوم کیا تھا، جس کا مقصد فلسطینی آبادی کو جبراً ان کی زمینوں سے بے دخل کرنا تھا۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan