Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

غزہ میں تباہ کن انسانی بحران کا خدشہ، “اونروا” کی عالمی برادری سے ہنگامی اپیل

نیویارک  (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اقوامِ متحدہ کی ذیلی ادارہ برائے فلسطینی پناہ گزین “اونروا” نے خبردار کیا ہے کہ قابض اسرائیلی محاصرے کے نتیجے میں غزہ ایک بے مثال انسانی تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے، جسے روکنے کے لیے عالمی برادری کو فوری اور مربوط اقدامات کرنا ہوں گے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” پر جاری ایک بیان میں”اونروا” نے کہا کہ “غزہ میں انسانی صورتِ حال تصور سے بھی زیادہ سنگین ہو چکی ہے۔اسرائیلی محاصرے کے نویں ہفتے میں داخل ہونے کے بعد یہ ناگزیر ہو گیا ہے کہ بین الاقوامی برادری اپنی کوششوں کو یکجا کرے تاکہ اس تباہی کو بے مثال سطح تک پہنچنے سے روکا جا سکے”۔

“اونروا” نے ایک بار پھر فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ دہرایا۔ اس سے قبل اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے انسانی امور (اوچا) کے اعلیٰ اہلکار جوناتھن ویتھل نے بھی غزہ کی صورتحال کو “انتہائی نازک” قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہاں روزانہ بنیادوں پر ہولناک مظالم رونما ہو رہے ہیں۔

ادھر اقوامِ متحدہ کی خصوصی رپورٹنگ افسر برائے انسانی حقوق، فرانسکا البانیز نے جاری ایک رپورٹ میں اسرائیل کی جانب سے غزہ کے شہریوں کو دانستہ بھوکا رکھنے کے عمل کی سخت مذمت کی ہے۔ انہوں نے اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں پیش کردہ رپورٹ میں کہا کہ جاری محاصرہ اور جنگی کارروائیاں غزہ کو ایک “کھلی جیل” میں بدل چکی ہیں، جہاں خوراک، پانی اور ادویات کی شدید قلت ہے۔

عالمی ادارہ برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) نے بھی حالیہ اعلان میں کہا ہے کہ غزہ میں خوراک کا ذخیرہ مکمل طور پر ختم ہو چکا ہے اور شدید محاصرے کے باعث صورتحال بدترین شکل اختیار کر گئی ہے۔

یاد رہے کہ جنوری 2025ء میں شروع ہونے والا جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ مارچ کے آغاز میں اختتام پذیر ہوا مگر اسرائیل نے اس کی شرائط سے انحراف کرتے ہوئے 18 مارچ کو دوبارہ بمباری اور قتل عام کا آغاز کر دیا۔ 2 مارچ کو اسرائیلی حکام نے تمام امدادی راستے بند کر دیے، جس کے بعد غزہ میں ایندھن اور دیگر بنیادی اشیاء کی رسائی ممکن نہیں رہی۔

غزہ کی 24 لاکھ کی آبادی مکمل طور پر بین الاقوامی امداد پر انحصار کرتی ہے، اور عالمی بینک کے مطابق مسلسل 19 ماہ سے جاری نسل کشی نے یہاں کے شہریوں کو مکمل طور پر مفلوک الحال بنا دیا ہے۔

قابلِ ذکر ہے کہ 7 اکتوبر 2023ء سے اب تک امریکی سرپرستی میں اسرائیل غزہ میں مسلسل نسل کشی کر رہا ہے، جس کے نتیجے میں اب تک ایک لاکھ 70,000 سے زائد فلسطینی شہید اور زخمی ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے، جب کہ 11 ہزار سے زائد افراد لاپتہ ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan