غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کی پٹی پر فلسطینی نسل کشی کی جنگ جاری ہے۔ 21 دن قبل وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے جنگ بندی معاہدے کو ختم کرنے بعد امریکی اور مغربی مدد سے نہتے فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی جاری ہے۔
ہمارے نامہ نگاروں نے اطلاع دی ہے کہ قابض فوج نے آج اکیس روز کو بھی گھروں کو مسمار کیا، جب کہ بنیادی خوراک کے سامان کے داخلے پر پابندی کے اثرات بڑھ گئے اور لوگ قحط کی بھیانک صورت حال سے دوچار ہیں۔
پیر کی صبح سے لے کر اب تک غزہ کی پٹی پر پرتشدد اسرائیلی فضائی حملوں میں ایک صحافی سمیت کم از کم شہری شہیداور درجنوں زخمی ہو چکے ہیں۔
آج صبح اسرائیلی جنگی طیاروں نے شمالی غزہ کی پٹی میں جبالیہ البلد کے مشرق میں السلم محلے میں ایک مکان پر بمباری کی۔
غزہ شہر کے مغرب میں الوحدہ ٹاور کے قریب قابض طیاروں نے شہریوں کے ایک گروپ کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں دو شہید اور دیگر زخمی ہو گئے۔
خان یونس کے جنوب میں مرتضیٰ کے علاقے میں قابض فوج نے وفی خاندان کے گھر کو نشانہ بنایا جس سے دو بچے زخمی ہوگئے۔
غزہ شہر کے جنوب میں الزیتون محلے میں وادی العریس اسٹریٹ پر اسرائیلی بمباری میں تین افراد شہید ہوگئے۔
وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح کے علاقے الباسہ میں تین گھروں پر بمباری میں ایک شخص، اس کی اہلیہ اور ان کے بیٹے سمیت پانچ افراد شہید اور دیگر زخمی ہو گئے۔
قابض طیاروں نے وسطی غزہ کی پٹی میں الزوائدہ کے علاقے پر حملہ کیا۔