دوحہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری میں اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کی ہمشیرہ کی شہادت پر ھنیہ کو دشمن کو پیغام دیا ہے کہ خاندان کو نشانہ بنانے سے ان کا موقف تبدیل نہیں ہوگا۔
اسماعیل ھنیہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا کہ ” میری ہمشیرہ کی شہادت ہمارے عظیم لوگوں کے شہداء کے قافلے میں شامل ہونے والا ایک نیا وفد ہے۔ نو ماہ سے غزہ میں اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والے تمام فلسطینی میرے کنبے کا حصہ ہیں۔ اگرمجرم قابض دشمن سوچتا ہے کہ وہ طاقت کے اندھا دھند استعمال اور ہمارے خاندان کے قتل عام سے ہماراموقف تبدیل کردے گا تو یہ اس کی بھول ہے۔ غزہ اور فلسطین کا ہر شہید میرے خاندان اور میرے کنبے سے ہے‘‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ شہداء کا خون ہم سے مطالبہ کرتا ہے کہ ہم سمجھوتہ نہ کریں، مفاہمت نہ کریں، اصولی موقت میں تبدیلی نہ لائیں، کمزوری یا مایوسی کا شکار نہ ہوں، بلکہ پورے عزم کے ساتھ اپنے راستے پر گامزن رہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے کافی لچک فراہم کی اور بغیر کسی ہچکچاہٹ کے تمام منصوبوں پر اتفاق کیا۔ تاکہ اس کے نتیجے میں غزہ کی پٹی سے جارحیت کا خاتمہ اور مکمل انخلا ہو۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ کوئی بھی معاہدہ جو جنگ بندی اور جارحیت کے خاتمے کی ضمانت نہیں دیتا وہ ناقابل قبول ہے۔یہ موقف کسی بھی مرحلے پر تبدیل نہیں ہوگا۔
حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ نے کہا کہ “دُشمن نے شدت پسندی ،دہشت گردی کا انتخاب کیا۔ رفح پرحملہ کیا کہ کراسنگ کو بند کر دیا۔ پوری پٹی میں انسانی تباہی اور خوفناک قحط کا باعث بنا”۔ عالمی برادری کو روکنے کے لیے اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیاہے”۔
انہوں نے اپنے بیان میں اس بات کا اعادہ کیا کہ “جنگ کے بعد غزہ کے انتظامات خالصتاً فلسطینیوں کے پاس ہونے چاہئیں۔ کسی کو بھی ان میں مداخلت کا حق نہیں، نہ قابض اسرائیل کو اورنہ ہی کسی اور کو”۔
کل صبح غزہ شہرکے مغرب میں الشاطی کیمپ میں ایک خاندان کے گھر کو نشانہ بنانے والی اسرائیلی بمباری میں اسماعیل ہنیہ کی بہن سمیت 13 فلسطینی شہید ہو گئے، جس سے گھر بھی مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ گذشتہ اپریل میں ہنیہ کے بیٹے حازم، امیر اور محمد اور ان کے متعدد پوتے عید الفطر کے پہلے دن الشاطی کیمپ میں ایک کار کو نشانہ بنانے والے بم دھماکے میں شہید ہو گئے تھے۔
اکیس نومبر کو اسماعیل ہنیہ کے بڑے پوتے جمال محمد ہنیہ اسرائیلی بمباری میں شہید ہو گئے تھے۔ اس سے دس دن قبل ان کی پوتی، رؤا حمام شہید ہوگئی تھیں۔