جنیوا (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر وولکر ترک نے غزہ کی پٹی میں جلد از جلد انسانی امداد کی فراہمی کو دوبارہ شروع کرنے کی ضرورت پر زور دیاہے۔
پیر کو انسانی حقوق کی کونسل میں پیش کی گئی اپنی عالمی رپورٹ میں ترک نے وضاحت کی کہ “قابض اسرائیلی حملوں نے پٹی میں سماجی اور مادی دھارے کو بکھیر کر رکھ دیا ہے”۔
اقوام متحدہ کے اہلکار نے نازک جنگ بندی کے تسلسل کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ جنگ بندی”امن کی بنیاد” بنائی جانی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا انتشار اور غیر متوقع دور سے گزر رہی ہے۔
یو این عہدیدار نے مزید کہا کہ تشدد کے چکروں کا کوئی بھی حل “انسانی حقوق سے جڑا ہونا چاہیے، جس میں فلسطینیوں کا حق خود ارادیت، قانون کی حکمرانی اور احتساب شامل ہیں”۔
انہوں نے مزید کہاکہ “تمام یرغمالیوں اور من مانی طور پر حراست میں لیے گئے افراد کو رہا کیا جانا چاہیے۔ غزہ کے لیے انسانی امداد فوری طور پر دوبارہ شروع کی جانی چاہیے”۔
وولکر ترک نے مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے خلاف ہتھیاروں اور فوجی ہتھکنڈوں کے استعمال کے ساتھ ساتھ پناہ گزینوں کے کیمپوں کو تباہ اور خالی کرنے اور غیر قانونی بستیوں کی توسیع پر بھی اپنی مایوسی کا اظہار کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسرائیل کے یکطرفہ اقدامات اور مغربی کنارے میں الحاق کی دھمکیاں بند ہونی چاہئیں۔