غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) آج جمعرات کو اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے شمالی غزہ کی پٹی کے جبالیہ کیمپ سے ایک اسرائیلی خاتون فوجی کو رہا کیا، جب القدس بریگیڈز نے خان یونس شہر سے ایک مرد اور خاتون قیدی کو ریڈ کراس کے حوالے کیا۔
رہائی کی پہلی تقریب جبالیہ کیمپ میں ہوئی، جہاں القسام بریگیڈز نے جبالیہ کیمپ کے العالمی علاقے میں اسرائیلی فوجی اگام برجر کو ریڈ کراس کے حوالے کیا۔
خاتون سپاہی “برجر” جبالیہ کیمپ کے ملبے سے نکلی اور اس کے ساتھ حماس تحریک کے “شیڈو یونٹ” کے ارکان بھی تھے۔ اسےالقسام کے مسلح گارڈز کی سکیورٹی میں ریڈ کراس کے حوالے کیا۔
خاتون قیدی کی صحت اچھی دکھائی دے رہی تھی، جب اس نے فوجی وردی میں ملبوس القسام کے کارکن سے تحائف وصول کیے، جگہ پر موجود فلسطینیوں کے ہجوم کی طرف ہاتھ ہلایا۔
القسام بریگیڈ کے مجاہدین کے پاس اسرائیلی کلاشنکوفیں توور دکھائی دے رہی تھیں۔ انہوں نے یہ ہتھیار طوفان الاقصی کے معرکے کے دوران دشمن سے مال غنیمت کے طور پر حاصل کیے تھے۔
حماس اور اسلامی جہاد نے “طوفان الاحرار” ڈیل کے ایک حصے کے طور پر غزہ کی پٹی کے شمال اور جنوب سے آج جمعرات کو اسرائیلی قیدیوں کی تیسری کھیپ کو حوالے کرنے کے لیے ضروری طریقہ کار کی تکمیل کا اعلان کیا۔
القدس بریگیڈز کے ترجمان ابو حمزہ نے کہا کہ قیدی اربیل یہود اور جادی موسیٰ کو حوالے کرنے کا طریقہ کار مکمل کر لیا گیا ہے اور انہیں آج خان یونس شہر میں رہا کر دیا جائے گا۔
القدس بریگیڈز اور القسام بریگیڈ کے مزاحمت کار خان یونس میں قیدیوں کے حوالے کرنے والے علاقے میں تعینات کیے گئے ہیں۔ یہ جگہ حماس کے شہید رہ نما یحییٰ السنوار کے گھر کے قریب ہے۔
یہ پیش رفت غزہ کی پٹی کے شمال میں تباہ ہونے والے شہر جبالیہ سے تیسری خاتون قیدی کی رہائی کے لیے “القسام بریگیڈز” کی تیاری کے موقعے پر دیکھی گئی ہے۔