نیو یارک (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) مقبوضہ فلسطینی علاقے کے لیے اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے رابطہ کار مہند ہادی نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں ’انروا‘ کے ساتھ تقریباً 13,000 افراد کام کر رہے ہیں اور غزہ میں فلسطینی عوام کے درمیان تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔ ہم ان کے ساتھ رہیں گے۔ تاکہ ان کی زندگیوں کو بہتر طریقے سے بحال کیا جا سکے۔
ہادی نے “ایکس” پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں مزید کہا کہ “جب میں آج صبح غزہ میں داخل ہوا تو مجھے لوگوں کو پٹی میں اپنی رہائش گاہوں پر واپس لوٹتے ہوئے دیکھ کر بہت امید محسوس ہوئی۔”
“مہینوں میں پہلی بار میں نے سڑکوں پر لوگوں کو دیکھا، جو سڑکوں کو صاف کر رہے تھے اور اپنی زندگیوں کو دوبارہ بنانے کی کوشش کر رہے تھے”۔
ہادی نے نشاندہی کی کہ پٹی کے بہت سے رہائشی “امداد پر انحصار کرنے کے بجائے کام پر واپس آنا اور دوبارہ تعمیر کرنا چاہتے ہیں”۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ “جن خواتین اور بچوں سے اس نے بات کی ان کی ضروریات کا خلاصہ تعلیم، موسم سرما کے لیے کمبل اور مہینوں کی محرومی کے بعد بنیادی لباس کا حصول تھا”۔
گذشتہ اتوار کو غزہ کی پٹی میں جنگ بندی عمل میں آئی تھی اور اس کا پہلا مرحلہ 42 دن تک جاری رہے گا جس کے دوران مصر، قطر اور امریکہ کی ثالثی میں دوسرے اور پھر تیسرے مرحلے کے لیے مذاکرات شروع ہوں گے۔
سات اکتوبر 2023 سے 19 جنوری کے درمیان غاصب اسرائیلی جارحیت کے دوران 158,000 سے زیادہ فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے، جن میں سے زیادہ تر بچے اور خواتین تھے، اور 11,000 سے زیادہ لاپتہ ہوئے۔