غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض قابض افواج نے بدھ کی صبح سویرے نئے سال کے آغاز پر غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع جبالیہ میں ایک نئے قتل عام کا ارتکاب کیا۔ اس قتل عام میں قابض صہیونی فوج نے پٹی کے مکینوں پرطیاروں سے فضائی بمباری اور توپ خانے سے بمباری کی جس کے نتیجے میں کئی شہری شہید اور زخمی ہوئے۔
مقامی ذرائع نے بتایاکہ جبالیہ البلد میں ایک اسرائیلی حملے میں طروش خاندان کے ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا جس میں 8 فلسطینی جن میں زیادہ تر بچے تھے شہید اور زخمی ہوئے۔
اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ کی پٹی کے شمال میں دیگر علاقوں پر حملے کیے، جن میں سے ایک میں جبالیہ البلد میں پرانی غزہ اسٹریٹ پر پانی صاف کرنے کے پلانٹ کو نشانہ بنایا۔
گذشتہ اکتوبر کی پانچویں تاریخ سے اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ کی پٹی کے خلاف بڑے پیمانے پر جارحیت شروع کی ہے جس کے نتیجے میں تقریباً 4000 فلسطینی شہید اور ہزاروں افراد جنوب میں غزہ شہر کی طرف نقل مکانی کر چکے ہیں۔
اس عرصے کے دوران علاقے میں گھسنے والی قابض فوج کو شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا جس کے نتیجے میں اسرائیل کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق کم از کم 42 اسرائیلی فوجی مارے گئے۔
وسطی غزہ کی پٹی میں البریج کیمپ کے بلاک 9 میں ابوظاہر خاندان کے ایک مکان پر قابض فوج کی گولہ باری کے نتیجے میں دوشہری شہید اور دیگر زخمی ہو گئے۔
قابض فوج نے خان یونس کے مشرق میں الفخاری کے علاقے میں غزہ میں الجزیرہ کے نمائندے رامی ابو تیمہ کے گھر پر بمباری کی جس کے نتیجے میں ان کے خاندان کے متعدد افراد زخمی ہوگئے۔
سول ڈیفنس نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی گورنریوں میں بے گھر ہونے والے کیمپوں میں 1500 سے زائد خیمے بارش کے پانی سے بھر گئے ہیں۔ غزہ شہر میں الاقصی سیٹلائٹ چینل نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی جنگی طیاروں کی جانب سے شہر کے جنوب مشرق میں الزیتون محلے میں عسقولہ کے علاقے میں امدادی گوداموں پر بمباری کے نتیجے میں دو فلسطینی زخمی ہوئے۔