نیو یارک (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن)اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیریس نے کہا ہے کہ غزہ کی صورتحال ایک تباہی میں بدل رہی ہے جس کے فلسطینیوں، دنیا اور خطے میں امن و سلامتی پر ناقابل تلافی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
سنہ 2017 میں اقوام متحدہ کا سیکرٹریٹ سنبھالنے کے بعد پہلی بار گوتیریس نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 99 پر بات کی ہے جس میں وہ سلامتی کونسل کی “توجہ” ایک اہم معاملے کی طرف مبذول کروا سکتے ہیں جو ” بین الاقوامی امن اور سلامتی کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔”
بدھ کے روز سلامتی کونسل کو لکھے گئے ایک بے مثال خط میں گوتیریس نے غزہ میں جنگ بندی کے اعلان کے لیے اپنے مطالبے کو دہرایا اور اس بات پر زور دیا کہ “یہ معاملہ شہری آبادی کو زیادہ نقصان سے بچانے کے لیے فوری اقدامات کا متقاضی ہے”۔
خیال رہے کہ غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں 16 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
غزہ میں سرکاری میڈیا کے دفتر نے بتایا ہے کہ “اسرائیلی” قابض فوج نے گذشتہ جمعہ کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جنگ بندی جاری رکھنے سے انکار کے بعد 77 اجتماعی قتل عام کا ارتکاب کیا، جس میں 1,248 فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہوگئے۔۔
شہید اور زخمی ہونے والوں میں زیادہ تر بچے اور خواتین شامل ہیں۔