Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

غزہ میں غذائی قلت سے 66 معصوم بچوں کی شہادت، دنیا کی مجرمانہ خاموشی جاری

غزہ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) غزہ میں قابض اسرائیل کی جانب سے مسلط کردہ بدترین محاصرے اور ظالمانہ رکاوٹوں کے باعث ایک اور المیہ جنم لے چکا ہے۔ ہفتے کے روز جاری کردہ سرکاری میڈیا دفتر کے بیان میں یہ اندوہناک انکشاف کیا گیا کہ غزہ میں غذائی قلت، دودھ کی عدم دستیابی اور خوراکی اجزاء کی بندش کے باعث اب تک 66 معصوم فلسطینی بچے شہید ہو چکے ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ قابض اسرائیلی دشمن کی جانب سے سرحدی گزرگاہوں کو بند رکھنے، خوراک اور دواؤں کی ترسیل روکنے اور غذائی امداد و بچوں کے دودھ جیسی بنیادی ضرورتوں کی فراہمی پر قدغن لگانے کا عمل محض ایک انتظامی یا سکیورٹی اقدام نہیں، بلکہ کھلی اور سفاک جنگی درندگی ہے۔ یہ اقدام نہ صرف ایک جنگی جرم ہے بلکہ انسانیت کے خلاف کھلی جارحیت ہے، جو عالمی انسانی قانون اور جنیوا کنونشن کی صریح خلاف ورزی ہے۔

حکومتی میڈیا دفتر نے اس مسلسل جرم پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا، اور کہا کہ قابض اسرائیلی ریاست نے فلسطینی بچوں کو دانستہ طور پر بھوک، بیماری اور سست موت کی طرف دھکیل کر پوری دنیا کے ضمیر کو جھنجھوڑنے والی درندگی کا مظاہرہ کیا ہے، مگر افسوسناک امر یہ ہے کہ عالمی برادری کی خاموشی ایک مجرمانہ سنگینی اختیار کر چکی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ قابض اسرائیل مکمل طور پر ان 66 معصوموں کی شہادت کا ذمہ دار ہے، اور ساتھ ہی ان تمام عالمی طاقتوں، خاص طور پر امریکہ، برطانیہ، فرانس اور جرمنی کو بھی اس قتل عام کا شریک گردانا جو ہر محاذ پر اس صہیونی نسل کشی کو سیاسی، عسکری اور سفارتی پشت پناہی فراہم کر رہے ہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین نے عالمی اداروں، اقوام متحدہ، عرب اور اسلامی دنیا سے فوری طور پر مداخلت کی اپیل کی ہے کہ وہ قابض اسرائیل پر دباؤ ڈال کر غزہ کے محاصرے کو ختم کروائیں، انسانی بنیادوں پر غذائی اور طبی امداد کی فوری رسائی یقینی بنائیں اور باقی بچ جانے والے بچوں اور مریضوں کی زندگی کو بچانے کی کوشش کریں، اس سے قبل کہ دیر ہو جائے۔

غزہ آج ایک کھلی جیل ہے جہاں موت ہر دروازے پر دستک دے رہی ہے۔ لیکن عالمی ضمیر، انسانیت اور حقوق انسانی کے دعویدار ادارے اس درد، اس فریاد، اور ان معصوم آنکھوں کی خاموش موت کے سامنے بےحس تماشائی بنے ہوئے ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan