رام اللہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) مغربی کنارے کے شہر رام اللہ کے مغرب میں منگل کی شام قابض صہیونی آبادکاروں نے فلسطینیوں کے گھروں پر گولیاں برسائیں اور چھ نہتے فلسطینیوں کو گولیوں کا نشانہ بنایا، جن میں دو کی حالت نازک ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق قابض اسرائیل کی حمایت یافتہ آبادکاروں کی ایک مسلح جتھے نے حلمیش نامی غیرقانونی صہیونی کالونی سے نکل کر بیتللو کے نواحی علاقے “الظہر” پر دھاوا بول دیا۔ اس بزدلانہ حملے میں قابض اسرائیلی فوج نے براہ راست اُن غاصب شرپسندوں کو تحفظ فراہم کیا، جو فلسطینی گھروں پر گولیاں برسا رہے تھے۔
گولیاں چلنے کی اس دلخراش واردات میں چھ فلسطینیوں کے جسم لہو سے تر ہو گئے، جن میں دو کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ ایک جانب آبادکار گولیاں برسا رہے تھے، تو دوسری جانب قابض اسرائیلی فوج نے نہتے شہریوں پر زہریلی آنسو گیس کے شیل داغے اور انہیں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا، جس کے باعث متعدد افراد دم گھٹنے اور تشدد کے باعث زخمی ہو گئے۔
وزارتِ صحت نے بتایا ہے کہ بیتللو سے لائے گئے تین زخمیوں کو رام اللہ کے فلسطین میڈیکل کمپلیکس منتقل کیا گیا ہے، جن میں ایک کی حالت نہایت نازک ہے کیونکہ اسے گولی پیٹ میں لگی ہے۔
مقامی عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ جب فلسطینی امدادی ٹیمیں زخمیوں کی مدد کو پہنچیں تو قابض اسرائیلی فوج نے ان کا راستہ روکا اور انہیں زخمیوں تک رسائی سے روک دیا، جس کے باعث کئی زخمی دیر تک خون میں لت پت تڑپتے رہے۔
یہ سانحہ مغربی کنارے میں قابض صہیونی حکومت اور اُس کے خونی آبادکاروں کی جانب سے فلسطینی قوم کے خلاف منظم دہشت گردی کا ایک اور ثبوت ہے، جو نہ صرف انسانیت کے خلاف جرم ہے بلکہ بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی بھی ہے۔