Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

غزہ میں جنگ بندی کافی نہیں، قبضے کا خاتمہ ناگزیر ہے: یو این

مقبوضہ فلسطینی(مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن )  علاقوں میں انسانی حقوق کی صورتحال سے متعلق اقوام متحدہ کی خصوصی نامزد مندوب ’فرانسسکا البانیز‘ نے یہ مؤقف اختیار کیا ہے کہ غزہ پٹی میں جاری جنگ بندی فلسطینی عوام کے خلاف قابض اسرائیل کے ہاتھوں اور امریکہ کی حمایت سے ہونے والی نسل کشی کا مقابلہ کرنے کے لیے کافی نہیں ہے۔

غزہ میں امریکہ کی سرپرستی میں ایک کمزور جنگ بندی نافذ ہے، جس کا مقصد دو سال سے جاری نسل کشی کی جنگ کو ختم کرنا ہے، اور اس میں اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں واپس کرنا اور بعد میں اس کی دوبارہ تعمیر کی تیاری کے طور پر پٹی میں مزید انسانی امداد داخل کرنے کی اجازت دینا شامل ہے۔

البانیز نے اپنے بیانات میں کہا کہ یہ منصوبہ “قطعی طور پر ناکافی اور بین الاقوامی قانون سے مطابقت نہیں رکھتا”۔ انہوں نے قابض اسرائیل کے قبضے کو ختم کرنے، فلسطینی وسائل کے استحصال کو روکنے اور استعماری نظام کو ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ قابض اسرائیل کی افواج اس وقت غزہ پٹی کی تقریباً نصف زمینوں پر قابض ہیں اور یہ مؤقف اختیار کیا کہ “جو کچھ ہو رہا ہے وہ جنگ نہیں بلکہ نسل کشی ہے، کیونکہ ایک پوری قوم کو ختم کرنے کا واضح ارادہ موجود ہے”۔

البانیز اس وقت جنوبی افریقہ میں موجود ہیں تاکہ 25 اکتوبر کو سالانہ “نیلسن منڈیلا لیکچر” میں شرکت کر سکیں، یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیاہے جب پریٹوریا نے عالمی عدالت انصاف میں قابض اسرائیلکے خلاف ایک مقدمہ دائر کر رکھا ہے، جس میں اس پر غزہ میں اجتماعی قتل عام کا ارتکاب کرنے کا الزام ہے۔

اقوام متحدہ کی نامزد مقررہ گذشتہ جولائی سے قابض اسرائیل کے حوالے سے اپنے مؤقف اور کھلی تنقید کی وجہ سے امریکہ کی پابندیوں کی زد میں ہیں، اور وہ آئندہ دنوں میں اپنی نئی رپورٹ اقوام متحدہ کو پیش کرنے والی ہیں۔

اپنی رپورٹ کے ابتدائی مسودے میں، جسے بین الاقوامی تنظیم نے اپنی ویب سائٹ پر شائع کیا۔البانیز نے قابض اسرائیل کو مغربی حمایت کو “طویل عرصے کی ملی بھگت کی انتہا” قرار دیا۔

اقوام متحدہ کے محققین اور کئی حقوق انسانی کی تنظیمیں، جن میں ایمنسٹی انٹرنیشنل اور ہیومن رائٹس واچ شامل ہیں، قابض اسرائیل کے حکام پر غزہ میں اجتماعی قتل عام کا ارتکاب کرنے کا الزام لگاتی ہیں، جس کی تردید قابض اسرائیل کرتا ہے اور ان الزامات کو “مسخ شدہ اور جھوٹا” قرار دیتا ہے، اور الزام لگانے والوں پر ’سام دشمنی‘ کا الزام عائد کرتا ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan