دوحہ – مرکز اطلاعات فلسطین: اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز اور اسلامی جہاد تحریک کے عسکری ونگ سرایا القدس کے درمیان رابطہ کاری کا عمل زمینی سطح پر اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔
فلسطینی تجزیہ نگار میجر جنرل فائز الدویری کے مطابق، القسام کے مجاہد اور القدس بریگیڈ کے مجاہد ایک دوسرے کے ساتھ شانہ بشانہ لڑتے ہیں، حتیٰ کہ گھات لگانے میں بھی وہ مل کر کارروائیاں کرتے ہیں۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ دو مجاہدین نے الشجاعیہ میں دو مرکاوا ٹینکوں کو اڑانے کے آپریشن میں حصہ لیا تھا۔ وہ اپنی حفاظت کو برقرار رکھنے کے لیے عمل درآمد کے دوران ایک دوسرے کو مشورہ دے رہے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ “مزاحمت اب بھی تل السلطان، تل الہوی اور حمد ٹاؤن میں خاص طور پر جاری ہے۔ جب بھی قابض فوج ان علاقوں میں داخل ہوتی ہے، مزاحمتی قوتیں حرکت میں آجاتی ہیں۔ اس کے بعد کئی مقامات پر صفر فاصلے سے لڑائی ہوتی ہے۔”
عسکری تجزیہ نگار کا کہنا ہے کہ ’الیاسین 105‘ گولے نے دشمن کے اتنے ٹینک تباہ کیے ہیں جتنے تمام عرب جنگوں میں مشترکہ طور پر عرب ممالک کی فوجوں نے تباہ نہیں کیے۔
الدویری کے مطابق، مزاحمتی کارروائیاں نہ صرف جاری ہیں بلکہ مزاحمتی قوتیں اپنی عسکری صلاحیت کو دوبارہ فعال کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قابض اسرائیلی فوج امریکیوں کے سہارے لڑ رہی ہے۔ اگر امریکہ اس کی مدد چھوڑ دے تو قابض فوج دو مہینے بھی مزاحمت کا مقابلہ نہیں کر سکتی۔