Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

امریکہ کا شرمناک ویٹو غزہ میں نسل کشی پر صریح ملی بھگت ہے: فلسطینی سرکاری میڈیا

غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) غزہ میں قائم حکومتی میڈیا دفتر نے امریکہ کی جانب سے سلامتی کونسل میں پیش کی گئی اس قرارداد پر ویٹو کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے، جس میں غزہ پر قابض اسرائیل کی بمباری بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ دفتر نے اس ویٹو کو انسانیت کے خلاف مجرمانہ اقدام قرار دیا ہے، جو دنیا بھر کی امن پسند آوازوں کو دبانے کی کوشش ہے اور غزہ میں جاری فلسطینی نسل کشی میں صریح شراکت داری کا اعلان ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ یہ ویٹو جو اس وقت استعمال کیا گیا جب سلامتی کونسل کے پندرہ میں سے چودہ ارکان نے جنگ بندی کے حق میں ووٹ دیا، امریکہ کے اخلاقی دیوالیہ پن کا ایک اور سیاہ دھبہ ہے۔ یہ واضح کرتا ہے کہ امریکہ قابض اسرائیل کی خونی جارحیت، بچوں، خواتین، مریضوں اور بزرگوں کے خلاف درندگی اور اجتماعی قتل کے لیے براہِ راست سیاسی تحفظ فراہم کر رہا ہے۔

حکومتی میڈیا دفتر نے کہا کہ امریکی مندوبہ کی طرف سے دیے گئے یہ جواز جنہیں اخلاقی لبادے میں لپیٹا گیا، درحقیقت اس نسل کشی کو جواز دینے، بمباری، تباہی، بھوک اور اجتماعی قتل کو چھپانے کی ناپاک کوششیں ہیں۔ یہ موقف انسانی انصاف، بین الاقوامی قوانین اور بنیادی اقدار کے منہ پر طمانچہ ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ یہ ویٹو محض ایک طرفداری نہیں بلکہ غزہ کے عوام پر ٹوٹنے والی انسانی تباہی میں امریکہ کی براہِ راست شرکت ہے۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ دانستہ طور پر ہر اس کوشش کو ناکام بنانا چاہتا ہے جو ظلم روکنے اور 24 لاکھ سے زائد محصور فلسطینیوں کو موت کے چنگل سے نکالنے کے لیے کی جا رہی ہو۔ وہ فلسطینی جن کے گھروں پر بم برس رہے ہیں، جن سے پانی، خوراک اور دوا تک چھین لی گئی ہے۔

دفتر نے ان تمام ممالک کے موقف کو سراہا جنہوں نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا اور عالمی ضمیر کا ساتھ دیا۔ ساتھ ہی واضح کیا کہ امریکہ کا یہ شرمناک اقدام فلسطینیوں کے حوصلے کو توڑ نہیں سکتا۔ یہ ظلم نہ تو ان کی استقامت ختم کر سکتا ہے نہ ہی ان کی مبنی برحق جدوجہد کو کمزور کر سکتا ہے۔

بیان کے آخر میں عالمی برادری، اقوام متحدہ، انسانی حقوق کی تنظیموں اور تمام با ضمیر اداروں سے اپیل کی گئی کہ وہ سلامتی کونسل کی مفلوج حیثیت سے باہر نکل کر عملی اقدامات کریں۔ غزہ پر جاری جارحیت کو روکنے، انسان دوست امداد کی محفوظ اور مسلسل رسائی کو یقینی بنانے اور قابض اسرائیل کو اس کے جنگی جرائم پر کٹہرے میں لانے کے لیے فوری، مربوط اور مؤثر حکمتِ عملی اپنائیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ شب امریکہ نے ایک بار پھر اپنے ویٹو پاور کا استعمال کرتے ہوئے سلامتی کونسل میں پیش کی گئی قرارداد کو ناکام بنایا، جو غزہ میں فوری جنگ بندی کا تقاضا کرتی تھی۔ یہ پہلا موقع نہیں، بلکہ سنہ2023ء میں شروع ہونے والی اس جنگ کے بعد کئی بار امریکہ نے قابض اسرائیل کی پشت پناہی کرتے ہوئے جنگ بندی، انسان دوست راہداریوں یا انسانی حقوق کی قراردادوں کو روکا ہے، باوجود اس کے کہ باقی تمام رکن ممالک نے حمایت کی۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan