غزہ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اسلامی جہاد کے عسکری ونگ “سرایا القدس” نے غزہ کے علاقے محور نیٹزاریم میں قابض اسرائیلی فوج کے اجتماع اور ان کی فوجی گاڑیوں کو نشانہ بنانے کے مناظر جاری کیے ہیں۔ ان کارروائیوں کے دوران مجاہدین نے دو اسرائیلی ڈرون طیارے قبضے میں لے لیے اور دشمن کے اہم فوجی سازوسامان پر بھی کنٹرول حاصل کیا۔
جاری کی گئی ویڈیوز میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ مجاہدین نے مشرقی محور نیٹزاریم میں قابض اسرائیلی فوج اور ان کی گاڑیوں کی انتہائی باریک بینی سے نگرانی کی۔ یہ علاقہ شمالی غزہ کو وسطی اور جنوبی حصوں سے جدا کرتا ہے۔
ان مناظر میں سرایا القدس نے اس علاقے میں قابض فوج کے “سپلائی لائن اور تعیناتی کے مقام” کو ہدف بنایا، جہاں دشمن کے ٹھکانوں پر قریبی فاصلے تک مار کرنے والے 107 ملی میٹر راکٹوں سے شدید بمباری کی گئی۔
ویڈیو میں یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ فلسطینی مجاہدین نے اسرائیل کے دو کواد کوپٹر ڈرون طیارے اپنے قبضے میں لے لیے۔ پس منظر میں ایرانی القدس فورس کے فلسطینی امور کے شہید کمانڈر محمد سعید ایزدی المعروف “حاج رمضان” کی تصویر بھی نمایاں ہے، جنہیں قابض اسرائیل نے حالیہ جنگ کے دوران شہید کر دیا تھا۔
کارروائی کے دوران فلسطینی مجاہدین نے دشمن کا اہم فوجی سامان بھی غنیمت میں حاصل کیا، جن میں دھماکہ خیز مواد، گولیاں اور دیگر اسلحہ شامل ہے۔
سرایا القدس نے حالیہ ہفتوں میں شمالی اور جنوبی غزہ میں قابض اسرائیلی فوج کے خلاف اپنی کارروائیوں کی ویڈیوز تسلسل کے ساتھ جاری کی ہیں، تاکہ عالمی رائے عامہ کو قابض اسرائیل کی درندگی اور فلسطینی مزاحمت کی دلیرانہ کارروائیوں سے آگاہ رکھا جا سکے۔
ادھر قابض اسرائیلی فوج کے ریڈیو نے اعتراف کیا ہے کہ 18 مارچ سے جاری تازہ جارحیت میں اب تک 30 افسر اور سپاہی مارے جا چکے ہیں، جن میں 21 صرف بارودی دھماکوں کا شکار ہوئے۔
قابض اسرائیلی اخبار “ہآرٹز” نے بھی اپنی رپورٹ میں تصدیق کی ہے کہ گزشتہ 29 دنوں کے دوران غزہ میں 20 صہیونی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔
یاد رہے کہ فلسطینی مزاحمتی تنظیمیں غزہ میں قابض اسرائیلی فوج کے خلاف 27 اکتوبر سنہ2023ء سے جاری زمینی جارحیت کے آغاز کے بعد سے ہر محاذ پر منظم، جرأت مندانہ اور مؤثر حملے کر رہی ہیں، جن کی ویڈیوز میں کئی اہم تفصیلات منظر عام پر لائی گئی ہیں۔
فلسطینی مجاہدین نے قابض فوج کے خلاف مسلسل گھات لگا کر حملے کیے ہیں، جن میں بڑی تعداد میں صہیونی فوجی مارے گئے اور سیکڑوں فوجی گاڑیاں تباہ یا ناکارہ بنا دی گئیں۔ اس کے ساتھ ساتھ فلسطینی مزاحمت نے قابض اسرائیلی شہروں اور بستیوں پر درمیانے اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے راکٹوں سے بھی جوابی کارروائیاں کی ہیں۔