رام اللہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے غرب اردن میں اسرائیلی دہشت گردی کے بڑھتے جرائم پر فلسطینی عوام سے اٹھ کھڑے ہونے کی اپیل کی ہے۔
حماس رہ نما محمود مرداوی نے جمعرات کے روز کہا کہ مغربی کنارے میں شہریوں کے گھروں اور املاک کی مسماری اور تباہی میں اضافہ اور خاص طور پر شمالی مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجی کارروائیاں اس کی سنگینی کی نشاندہی کرتی ہیں۔ آنے والا مرحلہ زیادہ حساس اور خطرناک ہے۔ اس میں مغربی کنارے اور اس کی سرزمین کے دفاع کے لیے تمام فلسطینیوں کو متحرک کرنے کی ضرورت ہے۔
مرداوی نے مرکزاطلاعات فلسطین کو جاری ایک بیان میں کہا کہ مکانات کی مسماری کی رفتار میں اضافہ اور مرکزی سڑکوں اور بنیادی ڈھانچے کی تباہی، شمالی مغربی کنارے میں اسرائیلی جارحیت کاتسلسل ہمارے ارادوں اور عزائم کو کمزور نہیں کرے گی۔فلسطینی عوام اور انہیں ہتھیار ڈالنے پر مجبور نہیں کریں گے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ انتہا پسند نیتن یاہو کی حکومت اور آبادکار گروہ مغربی کنارے کی زمینوں کو لوٹنے اور ان پر قبضہ کرنے اور بستیوں کو وسعت دینے کے حوالے سے جو منصوبہ بندی کر رہے ہیں اور اس پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے، وہ امریکی مدد اور بین الاقوامی بے حسی کے فائدہ اٹھا کر فلسطینیوں کے حقوق غصب کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
مرداوی نے فلسطینی عوام کے حقوق کی حمایت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے، اپنی سرزمین اور اپنی املاک کے دفاع کے لیے تمام دستیاب ذرائع استعمال کریں اور اپنے وجود کو محفوظ رکھیں اور نقل مکانی کے منصوبوں کے خلاف مزاحمت کریں،۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ “عرب ممالک خاص طور پر فلسطین کے آس پاس کے ممالک فلسطینیوں کو بے گھر کرنے کی کسی بھی کوشش کے خلاف سخت موقف اختیار کریں اور اس بارے میں کسی بھی منصوبے یا سازش کو مسترد کردیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ “فلسطینی عوام اپنی سرزمین نہیں چھوڑیں گے اور جلا وطن ہونا قبول نہیں کریں گے چاہے کتنی ہی عظیم قربانیاں کیوں نہ دی جائیں۔